55+ hazrat ali quotes about Eman (Faith) in Urdu

hazrat ali quotes about Eman (Faith) in Urdu

Welcome to this beautiful journey of hazrat ali quotes about Eman (Faith) in Urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about hazrat ali quotes. These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.

hazrat ali quotes about Eman (Faith) in Urdu

ایمان کی تین علامات ہیں۔ 1 کثرت تقوی۔ 2 نفس کی شہوتوں کو دبا کر رکھنا۔3 نفسانی خواہشوں پر غالب آنا۔
تین اوصاف ایسے ہیں کہ جس شخص میں موجود ہوں وہ کامل الایمان ہے۔ 1 جب راضی اور خوش ہو تو خوشی میں آکر کوئی برا کام نہ کرے۔ 2 جب نا خوش ہو تو نا خوشی کے باعث حق سے باہر نہ ہو جائے۔ 3 جب قدرت پائے تو کسی سے کوئی ایسی چیز نہ لے جو اس کی نہ ہو۔
تین خصائص ایسے ہیں کہ جس شخص میں وہ موجود ہوں، وہ ضرور کامل الایمان ہوتا ہے۔ ا۔ غصے اور خوشی کی حالت میں انصاف کرے۔ 2 فقر و غنا میں میانہ روی اختیار کرلے۔ ۳۔ اللہ تعالیٰ کے عذاب کا خوف اور اس کی رحمت کی امید دونوں برابر رکھے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کے عذاب سے نڈر ہو جاتا ہے، اس کا ایمان چلا جاتا ہے۔
جو شخص اپنے ایمان کو کامل کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ جس کسی سے دوستی یا دشمنی رکھے تو محض اللہ تعالیٰ کے لئے رکھے اور اگر کسی سے خوش یا نا خوش ہو تو صرف اللہ تعالی کے لئے ہو۔
اپنی سوچوں کو پانی کے قطروں سے زیادہ شفاف رکھو کیونکہ جس طرح قطروں سے دریا بنتا ہے اسی طرح سوچوں سے ایمان بنتا ہے۔
ایمان اس کا نام ہے کہ انسان مصیبت میں صابر اور نعمت میں شکر گزار رہے۔
ایمان وہ روشن ستارہ ہے جو کبھی بے نور نہیں ہوتا۔
ایمان زبان کے اقرار اور اعمال بدن کا نام ہے۔
ایمان اور عمل ہمزاد ہیں، جو ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوتے اور اللہ تعالٰی بھی ایک کو دوسرے کے بغیر قبول نہیں فرماتا۔
اخلاص ایمان کا اعلیٰ درجہ ہے اور اخلاص ہی پر عبادت کا دارو مدار ہے۔
برائی کو احسان نابود کر دیتا اور کفر کو ایمان مٹا دیتا ہے جب کہ ایمان سب سے اعلیٰ مقصود ہے۔
ایمان ایک درخت ہے جس کی جڑیقین، شاخیں پر ہیز گاری، پھول حیا اور پھل سخاوت ہے۔
کامل ایمان کو اپنی جان کی بڑی فکر رہتی ہے کہ قیامت کے دن اس کا کیا حال ہوگا۔
ایمان کا دارو مدار امانت داری سے پُر ہے، اور کشادہ روی سے پیش آنا بھی ایک نیکی ہے۔
اللہ تعالی پر ایمان اور لوگوں کے ساتھ احسان کرنے سے بڑھ کر انسان کے حق میں کوئی زیادہ مفید ذخیرہ نہیں۔
جس شخص میں ایمان نہیں اس کے لئے نجات نہیں۔
ایمان سے بڑھ کر کوئی وسیلہ زیادہ کامیاب نہیں اور احسان سے بڑھ کر کوئی صفت زیادہ افضل اور موجب ثواب نہیں۔
تسلیم میں ایمان اور توکل میں حقیقت ایقان کا وجود ہے۔
ایمان کی بنیاد صدق اور امانت پر ہے۔
اپنے ایمان کو صدقہ اور خیرات کرنے سے درست کرو اور اپنے نفس کو تقوی اور پرہیزگاری اختیار کرنے سے ٹھیک کرلو۔
اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سب سے زیادہ مقرب وہ لوگ ہیں جن کا ایمان اس کی ذات پر بہت پختہ ہے۔
بہترین ایمان حسن یقین اور بہترین شرافت لوگوں سے احسان و نیک سلوک ہے۔
سب سے اچھا وہ شخص ہے جس کا ایمان خالص اور یقین صادق ہو۔
مرد کی غیرت ایمان کا نشان اور اس کے فضل و کمال اس کے اقوال سے معلوم ہوتے ہیں۔
اپنے ایمان کو یقین کے ساتھ مضبوط کرو کیونکہ یہ دین کا بہترین جزو ہے۔
اسلام ایمان کا، ایمان یقین کا علم عمل کا غنی سائل کا، اور ایمان اخلاص کا محتاج ہے۔
اپنے ایمان میں شیطان کا حصہ مت لگا اور اپنی جان پر اسے طلب مت بنا اگر کلام کا موقع نہ ہو تو زبان سے مت بول۔
بہت سے عابد ایسے ہیں جن کے دین اور ایمان کا کوئی ٹھکانا نہیں۔
جو شخص اللہ تعالی پر ایمان لاتا ہے تو وہ اس کی حفاظت اور پناہ میں آجاتا ہے اور جو اس پر بھروسہ رکھتا ہے وہ اپنے سب کام اس کے سپرد کر دیتا ہے۔
جو اللہ تعالی پر ایمان لاتا ہے وہ اس کے عذاب سے مامون ہو جاتا ہے۔
ایمان کو لازم پکڑو کہ یہ جنت کا راستہ اور دوزخ سے بچنے کا ذریعہ ہے۔
نجات پانے میں وہی کامیاب ہوگا۔ جو شرائط ایمان پر قائم رہتا ہے۔
بازاروں کے مجمعے اور محفلیں شیطانوں کے حاضر ہونے کی جگہ ہیں اور لہو ولعب کے جلسے ایمان کو بگاڑ دیتے ہیں۔
آدمی جب تک اس بات کی پرواہ نہ رکھے کہ وہ بھوک کے غلبے کو کسی چیز سے ہٹائے گا اور کسی کپڑے کو استعمال میں لائے گا تب تک اس کا ایمان کامل اوردرست نہیں ہوتا ۔
اچھی طرح پاک دامن رہنا اور تھوڑے مال پر قناعت کرنا ایمان کا ستون ہے۔
اگر تو اللہ تعالی پر یقین رکھتا ہے۔ تو قیامت میں تجھے امن وامان ملے گا اور اگر تو اپنے نفس کو اللہ تعالی کے سپرد کرے گا تو یہ صحیح سلامت رہے گا۔
جس شخص کا اسلام اچھا ہو۔ اس نے ہدایت پائی اور جس شخص کا ایمان خالص ہو۔ اس کو ہدایت کی دولت ہاتھ آئی۔
جب تک بندہ ان چیزوں کو محبوب نہ رکھے جو اللہ تعالی کو پسند ہیں اور ان چیزوں کو برا نہ سمجھے، جو اس کے نزدیک بری اور نا پسند ہیں۔ تب تک اس کا ایمان کامل نہیں ہوتا۔
بے شک جو لوگ کامل ایمان دار ہیں وہ فتنوں کی آگ میں ہلاک ہو جائیں گے ۔ اور جو کچھ کچے پکے ہیں وہ اس سے بچے رہیں گے۔
امام پر یہ ضروری ہے کہ اپنے ملک والوں کو ایمان کے احکام اور ان کو حدود اسلام کی تعلیم دے۔
بیشک ایمان نے اپنے معتقدین پر اسلام کی سنتوں اور فرضوں کی پابندی کو لازم اور ضروری قرار دیا ہے۔
اللہ تعالی پر ایمان رکھ، اور اس کے احکام دل و جان سے مان ، کہ آخرت سلامت رہے۔ اور لوگوں سے صلح رکھ کہ دنیا بر باد نہ ہو۔
مومن کی شرافت اس کا ایمان اور اس کی عزت اطاعت الہی ہے۔
ایمان سے نیک کاموں کا پتہ چلتا ہے۔
بہترین ایمان حسن یقین اور بہترین شرافت بدل احسان ہے۔
جس شخص کا ایمان سچا اور صادق ہے اس کے واسطے نجات حاصل ہے اور جس کا اسلام اچھا ہے وہ ہدایت تک واصل ہے۔
آدمی کا ایمان احکام شریعت کے تسلیم کرنے اور طاعت کے پابند رہنے سے معلوم ہوتا ہے اور آدمی کی عقل عفت اور قناعت کے ساتھ آراستہ ہونے سے معلوم ہوتی ہے۔
ایمان سے نجات ملتی اور عافیت ( تندرستی) سے حیاتی کی لذت حاصل ہوتی ہے۔
اپنے نفس سے حیا کرنا ایمان کا ثمرہ ہے۔
جو اللہ تعالی کو واحد اور ایک جانتا ہے وہ اسے مخلوق سے تشبیہ نہیں دیتا۔
جب تک مومن خوش حالی کو فتنہ اور بلا کو نعمت نہ خیال کرے ، تب تک اس کا ایمان کامل نہیں ہوتا۔
خوشی ہے اس شخص کے لئے جو اللہ تعالی کے عذاب کا خوف کھائے اور پھر صدق دل سے ایمان لائے۔
سب سے برا ایمان وہ ہے جس میں شک کی مداخلت ہو۔
وہ شخص جس کے دل میں ایمان اور یقین جاگزین ہو گیا، اور وہ اس پر خوش و خرم رہا۔ وہ نہایت سعادت مند اور با اقبال ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top