25+ teacher respect poetry in urdu

teacher respect poetry in urdu

Welcome to this beautiful journey of teacher respect poetry in urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about teachers respect Quotes. These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.

teacher respect poetry in urdu

تعلیم کو لکھیں گے اگر تاج محل ہم
اس پیکر تدریس کو محراب لکھیں گے
ادب تعلیم کا جوہر ہے زیور ہے جوانی کا
وہی شاگرد ہیں جو خدمت استاد کرتے ہیں
تم نے سنوارا گل کو شگوفوں کو خار کو
تم نے حیات بخشی ہے فصلِ بہار کو
مدرسہ میرا میری ذات میں ہے
خود معلم ہوں خود کتاب ہوں میں
رہبر بھی یہ ہمدم بھی یہ غم خوار ہمارے
استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے
ماں باپ اور استاد سب ہیں خدا کی رحمت
ہے روک ٹوک ان کی حق میں تمہارے نعمت
جن کے کردار سے آتی ہو صداقت کی مہک
ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتے ہیں
رہبر بھی ،یہ ہمدم بھی، یہ غم خوار ہمارے
استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے
شاگرد ہیں ہم میرؔ سے استاد کے راسخؔ
استادوں کا استاد ہے استاد ہمارا
دیکھا نہ کوہ کن کوئی فرہاد کے بغیر
آتا نہیں ہے فن کوئی استاد کے بغیر
استاد کے احسان کا کر شکر منیرؔ آج
کی اہل سخن نے تری تعریف بڑی بات
نگہ بلند، سخن دل نواز، جاں پُر سوز
یہی ہے رختِ سفر میر کارواں کے لیے
وہی شاگرد پھر ہو جاتے ہیں استاد اے جوہرؔ
جو اپنے جان و دل سے خدمت استاد کرتے ہیں
بیدار ہوں دل جس کی فغانِ سحری سے
اس قوم میں مدت سے وہ درویش ہیں نایاب
کوئی بھی کچھ جانتا ہے تو معلم کے طفیل
کوئی بھی کچھ مانتا ہے تو معلم کے طفیل
کوئی تو ایسا ہو کہ نظر جس پہ رُک سکے
اہل نگاہ دیدہ وروں کو ترس گئے
گر معلم ہی نہ ہوتا دہر میں تو خاک تھی
صرف ادراکِ جنو ں تھا اور قبا ناچاک تھی
فہم و دانائی و ہنر کا آسماں اُستاد ہے
علم و حکمت کی یقینا کہکشاں اُستاد ہے
غور کر ناداں کہ تو بھی عزتِ اُستاد پر
جہل کی تاریکیوں میں ضوفشاں اُستاد ہے
پھونک کر اپنے آشیانے کو
روشنی بخش دی زمانے کو
میں معلم ہوں کہ تدریس ہے میرا شیوہ
نا مہذب کو میں تہذیب کی ضو دیتا ہوں
میری ہستی ہے ضیاء خلق و مروت کا چراغ
میں زمانے کونئے عزم کی لو دیتا یوں
فلک پر جب چمکتا ہے ہمارے عزم کا سورج
اندھیرے خود بہ خود تاریکیوں میں ڈوب جاتے ہیں
وہی انسان ہے احساںؔ کہ جسے علم ہے کچھ
حق یہ ہے باپ سے افزوں رہے استاد کا حق
اےدوستو!ملیں تو بس اک پیام کہنا
استادِ محترم کو میرا سلام کہنا
سبق دینے کا ماہر ہو گیا ہے زمانہ،
ہر کوئی اک دوسرے کا استاد نظر آتا
قسم ہے شان وحدت کی تجھے آباد کردیگا
آداب استاد کے ایک دن تجھے استاد کردیگا
زندگی استاد سے زیادہ سخت ہوتی ہے
استاد سبق دے کر امتحان لیتا ہے
اور زندگی امتحان لے کر سبق دیتی ہے
حالات نے ہمیں ایسا سبق سکھایا ساقی
ہم شاگرد بننے کی عمر میں اُستاد بن گئے
پہلے میرا شمار پتھروں میں ہوتا تھا
میرے استاد نے تراش کر مجھے ہیرا بنا دیا
رہبر بھی یہ ہم دم بھی یہ غم خوار ہمارے
استاد یہ قوموں کے ہے معمار ہمارے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top