100+ Hazrat Ali Quotes about Ehsan in Urdu

Hazrat Ali Quotes about Ehsan in Urdu

Welcome to this beautiful journey of Hazrat Ali Quotes about Ehsan in Urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about Hazrat Ali Quotes . These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.

Hazrat Ali Quotes about Ehsan in Urdu

ہر ایک نیکی احسان، ہر ایک عاقل غمگین ، ہر ایک حریص ہمیشہ کا فقیر اور ہر ایک قانع غنی رہتا ہے۔
احسان کرنے سے آدمی آزاد لوگوں کا مالک ہو جاتا ہے اور لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے سے وہ ہمیشہ شکر گزار رہتے ہیں۔
مالی احسان مال کے چلے جانے سے مٹ جاتے ہیں۔
جب تک کہ کسی شخص کی کسی تکلیف کو دور نہ کیا جائے وہ کبھی تابع دار نہیں ہو سکتا۔ لوگوں پر احسان کرنے سے قدر بڑھتی ہے اور خاموشی سے عزت و وقار میں زیادتی ہوتی ہے۔
یہ نہایت سعادت مندی کی بات ہے کہ آدمی ایسے لوگوں کے ساتھ نیکی اور احسان کرے جو اس کے اہل اور سزادار ہوں۔
لوگوں کے ساتھ نیکی کرنے میں جلدی اور ان کے ساتھ احسان کرنے میں زیادتی کی کوشش کر۔ کیونکہ یہ نہایت دیر پا ذخیرہ ہے، اور اس سے آدمی ہمیشہ نیک نام رہتا ہے۔
جب کوئی شخص تجھ سے احسان کرے تو اسے ہمیشہ یاد رکھ اور جب تو کسی کے ساتھ احسان کرے تو اسے بھول جا۔
آدمی کی خوش قسمتی اور توفیق کی بات ہے کہ وہ اپنے بھید اور راز ایسے لوگوں کو جتلائے جو انہیں محفوظ رکھیں اور احسان ان لوگوں سے کرے جو اسے مشہور اور ظاہر کریں۔
جو شخص کوئی چیز دے کر جتلاتا ہے۔ اس کے احسان میں کچھ لطف نہیں ہوتا۔
خائن لوگوں کو امین سمجھنا ذلت کا نشان اور لوگوں کے ساتھ احسان کرنا بلند ہمتی کا نشان ہے۔
لوگوں کے ساتھ نیکی اور احسان کرنا اقبال مندی کی علالت اور کمینوں کا ساتھی بننا ادبار اور بد بختی کا نشان ہے
محسن وہ شخص ہے جس کے افعال اس کے اقوال کی تصدیق کریں اور نعمت الہی میں فکر بڑی عبادت ہے۔
احسان کرنا بھلے مانس لوگوں کی خصلت اور برائی برے لوگوں کی عادت ہے۔
عورتوں پر اپنے بوجھ نہ ڈالو یعنی جو کام خود نہ کر سکتے ہو وہ ان کے سر پر نہ ڈالو اور جہاں تک ہو سکے عورتوں سے مستغنی رہو کیونکہ ان کی عادت ہے کہ وہ اپنے احسان کو بار بار جتلاتی اور شوہر کے احسان کو بھول جاتی ہیں۔
احسان اور نیکی تب ہی ٹھکانے لگتی ہے جب شریف لوگوں سے کی جائے۔
نیکی اور بدی کرنے والے کو برابر نہ سمجھو کیونکہ اس طرح محسن احسان سے متنفر ہو جائے گا۔
اگر احسان آدمی کی شکل میں دکھائی دیتا، تو ایسا با جمال ہوتا کہ تمام جہان پر فوقیت رکھتا۔
جو لوگ احسان کے لائق ہوں ان سے احسان کئے جاؤ اس سے تمہارے دشمن ذلیل ہو جائیں گے۔
احسان کو لازم پکڑ کہ یہ نہایت عمدہ زراعت اور بہترین بضاعت ہے اور اخلاص کو لازم پکڑ کہ یہ اعمال کی قبولیت کا باعث اور افضل ترین طاقت ہے۔
برائی کا مقابلہ احسان سے، غفلت کا مقابلہ بیداری سے اور حرص کا مقابلہ قناعت سے کرو۔
خالص ایمان باللہ اور لوگوں سے نیکی و احسان کرنا قیامت کے دن کے لئے بہترین نفع بخش سرمایہ ہیں۔
کسی کے ساتھ احسان کرتا ہو تو ایسے شخص کے ساتھ کرو جو اس کو یاد کرتا اور دہراتا رہے۔
احسان کرنا انسان کو غلام بنا لینا اور منت رکھنا احسان کو خراب کر دیتا ہے۔
بے شک سب سے زیادہ ثواب ملنے والی نیکی احسان اور بلاشبہ تمام کاموں میں نیک انجام والا کام صبر ہے۔
بے شک وہ احسان و کرم جو تو نے کسی کے ساتھ کیا ہے، وہ در حقیقت تو نے اپنی جان کے ساتھ کیا ہے اور اس کے ذریعے اپنی عزت کو محفوظ رکھا ہے۔
بے شک جو شخص برائی کرے اس کے ساتھ بھلائی کر اور لوگوں کے قصور بخشش سے ڈھانپ، کیونکہ معاف کرنا بہت بڑی تعریف کی بات ہے اور فضیلت کا عنصر ہے۔
احسان ایک ذخیرہ ہے اور کریم وہ ہے جو اس ذخیرے کو جمع کرے۔ جو شخص لوگوں سے احسان اور نیکی کرتا ہے، اس کی سب لوگ تعریف و تکریم کرتے ہیں۔
جو شخص اپنے احسان کو جتلاتا ہے، وہ اسے مکدر اور خراب کر دیتا ہے۔
جو شخص سردار ہو کر لوگوں پر انعام واکرام کرتا ہے، وہ بلاشبہ اپنی سیاست اور سرداری کا حق ادا کرتا ہے۔
جو شخص اپنے احسان کو جو وہ لوگوں کے ساتھ پہلے کیا کرتا تھا جب اسے روک دیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے فراخی اور قدرت کو زائل کر دیتا ہے۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ احسان اور نیکی کے ساتھ برتاؤ نہیں کرتا لوگ اس کے شکر گزار نہیں ہوتے۔
جو شخص برے لوگوں کے ساتھ احسان کرتا ہے وہ خود ان کے شر سے بھی سلامت نہیں رہتا۔
جو شخص اپنے احسان کو جتلاتا ہے وہ گو یا احسان نہیں کرتا۔
جو شخص اپنے محسن کے احسان کو چھپاتا ہے وہ محرومی کی سزا پاتا ہے اور جو شخص با وجود قدرت کے لوگوں کے ساتھ احسان نہیں کرتا اس کی قدرت اور طاقت سلب وزائل ہو جاتی ہے۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ احسان کرتا ہے وہ لوگوں سے تعریف کی خلعت پاتا ہے
اور جو لوگوں کے ساتھ برائی کرتا ہے وہ اپنے کئے کا برا پھل پاتا ہے۔
جو شخص احسان اور نیکی کا کفران اور ناشکری کرتا ہے، وہ اپنے آپ کو قطع تعلق کا مستحق بناتا ہے۔
احسان غنیمت ہے اور قناعت ایک بڑی نعمت ہے۔
احسان جتلانا اور منت رکھنا نیکی کو برباد کرتے ہیں۔
ایثار ایک بلند پایہ احسان اور توفیق خدائے رحیم کی عنایت ہے۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ احسان کرتا ہے، اس کے کاموں کا انجام نیک ہو جاتا ہے اور اس کے لئے راہیں آسان ہو جاتی ہیں۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ فضل و احسان کرتا ہے۔ لوگ اس کی سرداری کے شکر گزار ہوتے ہیں اور جوان کے ساتھ نیکی کرتا ہے۔ سب اس کی عادت کے ثناخواں رہتے ہیں۔
احسان ایک ذخیرہ ہے پس تلاش کرو کہ کسی شخص کے پاس چھوڑتے ہو۔
کسی کے احسان کا مکافات کرنا گویا اس کی منت سے آزاد ہونا ہے۔
لوگوں کے ساتھ احسان کرنا نہایت اعلیٰ درجے کی بخشش ہے۔
بندوں کے ساتھ احسان کرنے اور ملک میں عدل و انصاف پھیلانے کو لازم پکڑو۔ تا کہ قیامت کے دن گواہوں کی گواہی دینے کے وقت خوف و خطرے سے مامون ہو جاؤ۔
جو شخص اپنے پڑوسیوں کے ساتھ احسان کرتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کے خدمت گزار ہو جاتے ہیں۔
جب دنیا کی کوئی چیز چلی جائے تو اس پر غم نہ کر اور جب کسی کے ساتھ احسان کرے تو اسے مت جتلا۔
ہر نیکی میں احسان اور ہر ایک بھلائی میں امتنان ہے۔
احسان کو ضائع کرنا بہت بڑی مصیبت اور امانت میں خیانت کرنا نہایت بڑی خیانت ہے۔
احسان ایک قسم کا طوق ہے جو شکر یا بدلہ دینے سے کھل سکتا ہے۔
جو شخص اپنے احسان کو جتلاتا ہے وہ اسے ضائع اور برباد کر دیتا ہے۔
ہم اللہ تعالی سے سوال کرتے ہیں کہ وہ ہم پر احسان کو کامل فرمائے اور ہم اس کے سچے دین کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رہیں۔
دشمن پر احسان کرنا ایک طرح کی بڑی کامیابی، ذکر خیر ایک بہت عمدہ غنیمت، نیک اولاد ایک اچھا ذکر، توفیق ایزدی ایک نہایت اچھا حصہ اور تواضع بہت عمدہ شرافت ہے۔
احسان کرنے سے لوگ غلام اور حسن سیرت سے ساتھی مانوس ہو جاتے ہیں۔
ایثار سے آزاد لوگ غلام ہو جاتے ہیں اور احسان سے انسان تابع فرمان بنتے اور منت رکھنے سے احسان مکدر ہو جاتا ہے ۔
جو شخص طلب اور سوال کے بغیر عطا کرتا اور سوائے جتلانے کے اپنی نیکی کو کامل کردیتا ہے وہ احسان کو درجہ کمال تک پہنچا دیتا ہے۔
نہایت بہترین احسان یہ ہے کہ آدمی شریف لوگوں کے ساتھ بھلا کرے اورنہایت حصہ یہ ہے کہ انسان کو جو کچھ ملے، اس پر قناعت کرے۔
لوگوں کے ساتھ جب تک احسان کرتے رہو تو وہ بیٹے اور غلام ہیں۔
محسن لوگوں کا پتہ اس طرح چلتا ہے کہ ان کے نیک کاموں اور اچھی خصلتوں کا ذکر نیک لوگوں کی زبانوں پر جاری رہتا ہے۔
جو شخص احسان اور فضل کو کامل کرنا چاہتا ہے۔ وہ مانگنے سے پہلے لوگوں پر مال خرچ کر دیتا ہے۔
تیری نیکی کا زیادہ مستحق وہ شخص ہے۔ جو تیرے ساتھ نیکی کرنے سے غافل نہ ہو۔
سب سے اچھا احسان ایثار ہے، اور سب سے اچھی رائے اور تدبیر صحبت اخیار ( بھلے نیک لوگوں کی محفل رکھنا ) ہے۔
جو شخص احسان کر کے جتلائے وہ اپنی مروت پر ظلم کرتا ہے۔
جو شخص اپنے رشتہ داروں کے ساتھ زیادہ احسان کرتا ہے۔ اس کے بھائی بند اسے دوست رکھتے ہیں۔
خاموشی کو لازم پکڑ اور تھوڑی سی روزی پر قناعت کر اور اس پر صابر رہ کچھ مانگنا ہو تو ایسے شخص سے مانگو جو دے کر بھول جاتا ہے اور اگر کسی کے ساتھ احسان کرنا ہو تو ایسے شخص کے ساتھ کرو، جو اس کو یاد کرتا اور دہراتا ہے۔
احسان اچھا ذخیرہ، دین اچھا رفیق اور یقین شک کے دور کرنے کے لئے کافی ہے
انسان کے ساتھ جب تک کہ احسان نہ کیا جائے وہ کبھی غلام نہیں ہوتا۔
بہترین صفات ایمان، احسان کرنا اور بدترین خصلت ظلم و تعدی ہے۔
کیا تو چاہتا ہے کہ اللہ تعالی کی غالب جماعت میں شمار ہو تو اس کا تقویٰ اختیار کر اور تمام کاموں میں احسان کو ملحوظ رکھ۔ بے شک اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو اس سے ڈرتے اور احسان کرتے ہیں۔
احسان سے لوگوں کے دل قابو میں آجاتے اور فضل و کرم کرنے سے سب عیب چھپ جاتے ہیں۔
تمام نیک کاموں میں جس چیز کا بہت جلد بدلہ ملتا ہے وہ احسان ہے اور سب چیزوں میں سے جس کا زیادہ سخت عذاب آتا ہے۔ وہ شر اور طغیان (سرکشی) ہے۔
سب سے بڑا احسان وہ ہے جو ایسے لوگوں کے ساتھ کیا جائے جو اس کے اہل ہوں اور سب سے زیادہ پاک مال وہ ہے جو حلال طور سے کمایا جائے۔
خوشی ہے اس شخص کے لئے جو بندوں کے ساتھ احسان کمائے اور آخرت کے لئے سامان بنائے۔
دروازه حسنات ہمیشہ حکم الہی سے کھلتا اور بند ہوتا ہے۔ احسان کرنا بہت ہی نفع بخشتا ہے جب ایسے شخص کے ساتھ احسان کیا جائے جو عہد کا پکا اور وفادار ہو۔
جو شخص تیرا احسان قبول کر لیتا ہے۔ وہ تیرے سامنے اپنی بزرگی اور عزت ذلیل کر دیتا ہے۔
جب تو کسی کے ساتھ احسان کرے تو اس کو مخفی رکھ اور جب تیرے ساتھ کوئی دوسرا احسان کرے تو اسے ظاہر کر۔
جو شخص اپنے احسان اور نیکی کو درجہ کمال تک نہیں پہنچاتا ہے تو وہ اسے ضائع اور بر باد کر دیتا ہے۔ اور جو شخص اپنے احسان کو جتلاتا ہے، وہ اسے مکرر اور خراب کر دیتا ہے۔
جو شخص اپنے بھائیوں کے ساتھ احسان اور نیکی کرتا ہے۔ وہ اس سے ہمیشہ دوستی اور محبت کرتے ہیں۔
احسان کی قوت ، قدرت کا مادہ ہے۔
اپنے بہت بڑے احسان کو بھی بڑا نہ سمجھے کہ تجھے اس سے بھی زیادہ احسان کرنے کا حکم ہے۔
جس شخص کو تیرے احسان کا وثوق اور اعتبار ہوتا ہے، وہ تیرے زور اور قوت کا ڈر رکھتا ہے۔
جس کے ساتھ چاہے احسان کر تب تو اس کا آقا ہو جائے گا۔
منت رکھنا احسان کو خراب کر دیتا ہے۔
جو شخص کسی شریف کے ساتھ نیکی اور احسان کرتا ہے وہ اس کا شکر گزار رہتا ہے۔
اے نیکی اور احسان کرنے والے اپنے احسان کی منت نہ رکھ اور اسے مت جتلا کیونکہ جتلانے سے نیکی اور احسان بر باد ہو جاتے ہیں۔
جو شخص مال و دولت کے موجود ہونے کے وقت لوگوں کے ساتھ احسان نہیں کرتا ، مصیبت کے وقت کوئی اس کی مدد نہیں کرتا اور جو دوسروں کی ذلت و خواری پر خوش ہوتا ہے تو دوسرے لوگ اس کی ذلت اور خواری پر خوش ہوتے ہیں۔
سب سے برا کام وہ ہے جس سے احسان اور سابقہ نیکی پر ہاتھ صاف ہو۔
بہت سے لوگ گناہوں میں اس لئے ترقی کرتے جاتے ہیں کہ اللہ تعالی ان کے ساتھ احسان فرماتا ہے۔
جو شخص تیرے ساتھ احسان کرے اس کے ساتھ برائی نہ کر۔ کیونکہ جو شخص اپنے محسن کے ساتھ برائی کرتا ہے تو اسے یہ سزا ملتی ہے کہ وہ آئندہ کو اپنا احسان بند کر دیتا ہے۔
مجھے اس شخص کی نسبت تعجب ہے جو اپنے مال سے غلام خرید کر ان کو آزاد کرتا ہے پھر وہ اپنے احسان سے آزاد لوگوں کو خرید کر کے ان کو غلام کیوں نہیں بنا لیتا۔
جو شخص تجھے کوئی چیز دیتا اور نیک سلوک سے پیش آتا ہے۔ اس کے خلاف کسی کی مدد نہ کرو کیونکہ جو شخص اپنے منعم کے خلاف کسی کی مدد کرتا ہے، اس سے طاقت اور قوت سلب کر لی جاتی ہے۔
ایمان کی بہترین صفت احسان اور سب سے بری خصلت ظلم و زیادتی ہے۔
احسان کا انکار محرومی کا موجب ہے اور لوگوں کے ساتھ ہمیشہ احسان کرنا، ہمیشہ دولت مند اور صاحب وسعت رہنے کا کفیل/ضامن ہے۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ احسان اور نیکی کرتا ہے۔ وہ ان کے نزدیک قابل تعریف سمجھا جاتا ہے۔
جو شخص کمینوں کی خبر گیری کرتا ہے، وہ اللہ تعالی کے ہاں برا کرتا ہے۔ جو شخص لوگوں سے احسان زیادہ کر دیتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کے خدمت گار اور معاون و مددگار ہو جاتے ہیں۔
جب کہ تو لوگوں کے ساتھ احسان اور بھلائی نہ کرے گا تو وہ تجھے چھوڑ کر دوسروں کا ساتھ دیں گے۔
اگر تو لوگوں پر احسان کرے گا تو وہ تیری خدمت کریں گے اور اگر وقار سے رہے گا تو وہ تعظیم سے پیش آئیں گے۔
جو شخص تیرے ساتھ احسان کرے اس کی قدر کر۔
جو شخص اپنے احسان اور نیکی کو جتلاتا ہے، وہ اپنے شکر کو خود ضائع کر دیتا ہے۔
بے شک تیرا ان دشمنوں اور حاسدوں کے ساتھ احسان کرنا جو تیرے ساتھ مکر و فریب کرتے ہیں، ان کے ساتھ برائی کرنے کی نسبت ان کو زیادہ غصہ دلاتا ہے۔
بھائیوں کی مصاحبت نیکی اور احسان کے ساتھ کر اور ان کے گناہوں پر معافی کا پردہ ڈال۔
احسان کو درجہ تکمیل تک پہنچانا اس کی ابتدا کرنے سے بہتر ہے۔
نیکی اور احسان کو امانت کے ساتھ زندہ رکھو۔
بار بار جتلانا احسان اور نیکی کو بر باد اور خراب کر دیتا ہے۔
اگر تیرا بھائی تیرے ساتھ برائی کرتا ہے تو تو اس کی برائی سے بڑھ کر اس کے ساتھ احسان کر اور اگر وہ تجھ سے قطع تعلق کرتا ہے تو تو نہ کر۔
بے شک تیرا ان دشمنوں اور حاسدوں کے ساتھ احسان کرنا جو تیرے ساتھ مکرو قریب کرتے ہیں، ان کے ساتھ برائی کرنے کی نسبت ان کو زیادہ غصہ دلانا اور ان کی اصلاح اور درستی کا باعث ہے۔
جتلانے والے کے احسان اور نیکی میں کوئی لذت نہیں۔
احسان کا انجام قابل خدمت نہیں اور زبان کی لغزش پر اکثر لوگوں کو قابو اور قدرت نہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top