Welcome to this beautiful journey of heart touching sad quotes in urdu. Throughout this article, you will find many sad Quotes about heart touching sad quotes. These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.
heart touching sad quotes in urdu
صحیح معنوں میں ہنسنے کے لیے آپ کو اس قابل ہونا پڑتا ہے کہ اپنے دکھ کے ساتھ کھیل سکیں!
آمر خود کو آزاد کر دیتے ہیں اور لوگوں کو غلام بنا لیتے ہیں۔
میں خدا سے راضی ہوں۔ مسئلہ مجھے انسان سے ہے۔
ہم بہت زیادہ سوچتے ہیں اور بہت کم محسوس کرتے ہیں۔
آخری بات یہ ہے کہ ہر چیز ایک لطیفہ ہی ہے۔
زندگی بےرحم ہے اور اس سے عہدہ برآ ہونے کے لیے آدمی کو بےرحم ہونا پڑتا ہے۔
’’اگر تم اُس وقت مسکرا سکتے ہو جب تُم پوری طرح ٹُوٹ چکے ہو،تو یقین جانوکہ دنیا میں تمہیں کبھی کوئی توڑ نہیں سکتا‘‘
یہ کیسا دور ہے یہاں کوئی اپنے دُکھ سے اِتنا دُکھی نہیں جتنا دُوسرے کےسکھ سے دُکھی ہے ۔
نفس وہ بھوکا کُتا ہے جو اِنسان سے غلط کام کروانے کے لیے اُس وقت تک بھونکتا رہتا ہے جب تک وہ غلط کام کروا نہ لے، اور جب اِنسان وہ کام کر لیتا ہے تو یہ کُتا سو جاتا ہے لیکن سونے سے پہلے ضمیر جگا جاتا ہے۔
اگر ہم سے غلطی ہو جائے تو اِبلیس کی طرح دلیر نہیں ہو نا چاہیے بلکہ معافی مانگ لینی چاہیے کیونکہ ہم اِبن آدم ہیں ،اِبنِ اِبلیس نہیں۔
میں آج تک اپنی خاموشی پر نہیں پچھتایا، جب بھی پچھتایا اپنے بولنے پر پچھتایا۔
تُو اللہ کی راہ میں مستحق کو بھی دے اور اُس کو بھی دے جو مستحق نہیں،اللہ تجھ کو وہ دے گا جس کا تُو مستحق ہے اور وہ بھی دے گاجس کا تُو مستحق نہیں۔
جسے دیکھو اُسے اپنے سے بہتر سمجھو ، اگرچہ تُم اطاعت گزار ہو اور وہ گناہ گارہو ، ہو سکتا ہے یہ تمھاری آخری اطاعت ہو اور اُس کا آخری گناہ۔
بانٹنے کی عادت ڈالئے۔۔۔ جزبے بھی،چیزیں بھی، خُوشیاں بھی۔
جو اِنسان جتنا خاموش رہتا ہے وہ اپنی عزت کو اِتنا ہی محفوظ رکھتا ہے۔
غریب شخص وہ ہے جس کا کوئی دوست نہیں۔
میری محفوظ ترین پناہ گاہ میری ماں کی آغوش ہے۔
دنیا میں ماں سے زیادہ ہمدرد ہستی کوئی ہے ہی نہیں۔
اِس بات سے ہمیشہ بچنے کی کوشش کروکہ ماں نفرت کرے یا بدعا کے لئے ہاتھ اُٹھائے۔
اللہ تعالیٰ کی چار رحمتیں ہیں جو اِنسان سے برداشت نہیں ہوتیں۔
۔ بیٹی ۲۔ مہمان ۳۔ بارش ۴۔ بیماری
اللہ تعالیٰ کے چار عذاب ہیں جو اِنسان خوشی سے قبول کر لیتا ہے ۔
۔ سُود ۲۔ جہیز ۳۔ غیبت ۴۔ جھوٹ
زندگی گزر گئی سب کو خوش کرنے میں ، جو خوش ہوئے وہ اپنے نہ تھے ، جو اپنے تھے وہ کبھی خوش نہ ہوئے۔
جن کا بھروسہ اللہ ہو اُن کی منزل کامیابی ہے۔
ماں باپ کی دوائی کی پرچی اکثر کھو جاتی ہے لیکن لوگ وصیت کے کاغذات بہت سنبھال کر رکھتے ہیں۔
کچھ باتوں کا جواب صرف خاموشی ہوتی ہے اور خاموشی بہت خوبصورت جواب ہے۔
کبھی کبھار اچھے لوگوں سے بھی غلطیاں ہو جاتی ہیں ، اِس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ برے ہیں۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی اِنسان ہیں۔
محبت اور دوستی یہ دو چیزیں ہر طوفان کا مقابلہ کر سکتی ہے مگر ایک چیز اِن دونوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر سکتی ہے اور وہ ہے غلط فہمی۔
جتنی ذہانت کسی کی بات کا جواب دینے کے لیے ضروری ہے اس سے کہی زیادہ ذہانت اس کی بات کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے۔
خدا کے نزدیک کسی انسان کی عزت جتنی زیادہ ہوتی جاتی ہے اس کا امتحان بھی اس قدر سخت ہو تا چلا جاتا ہے۔
استاد بادشاہ نہیں ہوتا لیکن بادشاہ بنا دیتا ہے۔
اچھے کے ساتھ اچھے رہو لیکن بُرے کے لیے بُرے مت بنو کیونکہ تم پانی سے خون صاف کر سکتے ہو لیکن خون سے خون نہیں۔
عِلم وہ نہیں جو آپ نے سیکھا ہے ، عِلم تو وہ ہے جو آپ کے عمل و کردار سے ظاہر ہو۔
دوسروں کو بے سکون کرنے والا کبھی سکون نہیں پاسکتا۔
صحیح وقت پر دو لفظ نہ بولے جائیں تووقت گزر جانے کے بعد لمبی کہانیاں سنانا بے کارہوجاتا ہے۔
ٍ اگر آپ کی نیت اور ضمیر صاف ہے تواس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لوگ آپ کو اچھا کہیں یا بُرا ، کیونکہ آپ اپنی نیت اور عمل پر جانچے جائیں گے، دوسروں کی سوچ پر نہیں۔
اللہ دکھی دلوں کی بہت دھیان سے سنتا ہے کچھ دکھ مٹا بھی دیتا ہے کچھ الجھنیں سلجھا بھی دیتا ہے لیکن اگر سارے غم مٹا دے تو اللہ اور اس کے بندے کے درمیان بات چیت بند ہو جاتی ہے۔
جو دوست کے دکھ کو دیکھ کر دکھی نہیں ہوتے ان پہ بڑی آفت آتی ہے۔
انسانوں کی بے غرض خدمت کرنا یہی انسانیت کی معراج ہے۔
زندگی کا سب سے مشکل کام اپنے علم پر عمل کرنا ہے
ہمیشہ کیے جانے والے اعمال اللہ تعالی کومحبوب ترین اعمال ہیں اگرچہ وہ تھوڑا ہی ہو
اپنی خوراک پاکیزہ وحلال کرو تمہاری دعا قبول ہوگی
جب کہو تو عدل وانصاف کی بات کرو۔
صبراورنماز سے مدد حاصل کرو۔
لوگوں کواچھی بات کہو۔
جب معاھدہ کرو تواللہ تعالی کے معاھدہ کوپورا کرو۔
کوئی بھی قوم قبیلہ یا برادری اچھی یا بری نہیں ہوتی ہر انسان اپنی ذات کی حد تک اچھا یا برا ہوتا ہے
انسان کو ہمیشہ اپنے سے نیچے دیکھنا چاہیے اوپر دیکھنے سے احساسِ کمتری کا احساس ہوتا ہے جبکہ نیچے دیکھنے سے انسان اپنے رب کا شکر گزار ہوتا ہے
اپنی زبان کی حفاظت کرو اورتیرا گھرکشادہ ہونا چاہیئے اوراپنی غلطیوں اورگناہوں پررویا کر۔
صلہ رحمی میں سب سے پہلے آپ کی والدہ پھر آپ کی والدہ پھر اس کے بعد آپ کا والد اور پھر دوسرے قریبی حق دار ہيں۔
صدقہ تمہیں ہزار آفتوں مصیبتوں پریشانیوں اور امتحان کے کٹھن مراحل سے نجات دلاتا ہے ۔مسکراہٹ بھی بہترین صدقہ ہے
کسی مستحق کی لاکھوں کروڑوں کی مدد کی بجائے
(بنیادی ضرورت کے) چند روپے کے مُستقل روزگار کا وسیلہ کئی درجے بہتر ہے۔