Welcome to this beautiful journey of hazrat ali quotes about Abstinence in urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about Hazrat Ali Quotes . These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.
hazrat ali quotes about Abstinence in urdu
بے شک اللہ تعالیٰ کے بندوں میں سب سے زیادہ پرہیز گار وہ ہے جو خود غرضی سے زیادہ دور ہے۔
بے شک پر ہیز گاری تیری حیات میں تیرے لئے گناہوں سے بچاؤ اور مرنے کے بعد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔
جسے اللہ تعالیٰ نے علم دیا ہے وہ سیدھی راہ پر چلتا ہے اور جو سیدھی راہ پر چلتا ہے وہ نجات پاتا ہے۔
جو شخص اپنے نفس کے ساتھ مقابلہ کرتا ہے، وہ کامل درجے کا پرہیز گار ہو جاتا ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈر کر پرہیز گاری اختیار کرتا ہے، اللہ تعالی اسے بلاؤں سے بچائے رکھتا ہے۔
جو شخص در حقیقت پرہیز گار ہوتا ہے وہ نا جائز اور حرام کاموں سے بچتا ہے۔
جو شخص پرہیز گاری کے لباس سے نگا ہوتا اور خالی ہو جاتا ہے، وہ عار کی چادر اوڑھ لیتا ہے۔
جو شخص پرہیز گاری کا لباس پہنتا ہے، اس کا لباس کبھی پرانا نہیں ہوتا۔
پرہیز گاری گناہوں سے بچنے اور پاک دامنی کا ذریعہ ہے۔
سچائی پرہیز گاروں کا عمدہ لباس اور سخاوت شرافت طبع کا ثمرہ ہے۔
پرہیز گاری نہایت عمدہ ساتھی، زہد نیکی کی کنجی اور رضا بہ قضا یقین کا ثمرہ ہے۔
پرہیز گاری اچھا عمل مگر جھوٹ بہت بڑا عیب ہے جو آدمی کو ذلیل و خوار کر دیتا ہے۔
پرہیز گاری نیکی کی کنجی اور توفیق الہی تمام تر کامیابیوں کی اصل ہے۔
پر ہیز گاری تقوی کی بنیاد اور گوشہ نشینی تقوی کا قلعہ ہے۔
پر ہیز گاری سے عزت اور بدکاری سے ذلت حاصل ہوتی ہے۔
پر ہیز گاری عذاب سے بچاؤ کی ڈھال اور لالچ اس میں پھننے کا جال ہے۔
پر ہیز گاری ایک اچھا ساتھی، زہد ایک فائدہ مند تجارت اور ایمان ایک اچھا سفارشی ہے۔
پر ہیز گاری گناہوں سے بچنے کے لئے ایک ڈھال اور تقوی تمام نیکیوں کا سر ہے۔
پر ہیز گاری شبہ کی چیزوں سے بچنے اور تقویٰ گنا ہوں سے پر ہیز کا نام ہے۔
برائیوں سے پر ہیز کرنا، نیکیاں کمانے سے بہتر ہے۔
پر ہیز گاری مشتبہ چیزوں سے پر ہیز کرنے سے حاصل ہوتی ہے اور انسان بے یقینی سے شک میں پڑا رہتا ہے۔
حرام چیزوں کو چھوڑنے اور گناہوں سے پر ہیز کرنے سے بڑھ کر کوئی پرہیز گاری نفع بخش نہیں۔
جس شخص میں پر ہیز گاری نہیں اس کے دین کی کوئی حفاظت نہیں۔
خواہش نفس کو مغلوب کرنے کے برابر کوئی پرہیز گاری نہیں اور خوف الہی کے برابر کوئی علم اور واقف کاری نہیں۔
پرہیز گاری انسان کو ہر ایک تہمت سے بچاتی ہے۔
مومن کی پرہیز گاری اس کے اعمال سے ظاہر ہو جاتی ہے اور منافق کی پر ہیز گاری صرف اس کی زبان پر رہتی ہے۔
سب سے افضل پر ہیز گاری حرام کاموں سے بچتا ہے ۔
اچھی پر ہیز گاری یہ ہے کہ انسان تنہائی میں وہ کام نہ کرے جن کو لوگوں کے سامنے کرنے سے شرم کرتا ہے۔
پر ہیز گاری کو لازم پکڑ، یہ دین کی معین اور خصلت مخلصین ہے۔
پر ہیز گاری کو لازم پکڑ، کہ نہایت بہتر ضیافت ہے۔
امانت داری کو لازم پکڑ کہ یہ نہایت افضل دیانت ہے۔
پر ہیز گاری کو لازم پکڑ اور لالچ کے دھوکے سے پر ہیز رکھ کیونکہ لالچ ایک ایسی خوراک ہے جس کے کھانے سے بہت سی بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔
دین کی درستی پر ہیز گاری سے اور نفس کی درستی ترک طمع اور قناعت شعاری سے حاصل ہوتی ہے۔
سب سے اچھی چیز پر ہیز گاری اور سب سے بری چیز لالچ ہے۔
پر ہیز گاری کی جڑ گنا ہوں سے پر ہیز کرنا اور حرام چیزوں سے بچنا ہے۔
سب سے زیادہ بچانے والی چیز پر ہیز گاری اور گناہوں سے دوری ہے۔
پر ہیز گاری دین کی اصلاح کرتی نفس کو محفوظ رکھتی اور مردانگی کو زینت دیتی ہے۔ جب کہ زیادہ حرص نفس کو داغ دار کرتی، دین کو بگاڑتی اور مردانگی کا ستیا ناس کرتی ہے۔
پر ہیز گاری طمع کی ذلت سے اور بھوکا رہنا اپنی عاجزی ظاہر کرنے سے اچھا ہے۔
ہر پرہیز گاری حرام کاموں کے ارتکاب سے روکتی اور انصاف لوگوں کو بھار اپنی گردن پر اٹھانے سے نجات دیتا ہے۔
پر ہیز گار وہ ہے جس کا نفس پاک اور خصال نیک ہوں ۔
آخرت کے لئے مومن کا توشہ تقویٰ اور پرہیز گاری ہے اور دنیا کی زیادتی سے آخرت میں خرابی اور خواری ہے۔
نہایت اچھی تونگری آرزوں کا چھوڑنا اور دین کا سب سے زیادہ مضبوط قلعہ پر ہیز گاری ہے۔
پر ہیز گاروں کی یہ صفت ہے کہ وہ فرصت کے وقت کو غنیمت سمجھتے اور سفر آخرت کیلئے تو شہ تیار رکھتے ہیں۔
دین کا اچھا مددگار ہونا پر ہیز گاری ہے اور اچھا کام وہ ہے جس میں طمع اور لالچ سے نفرت اور بیزاری ہو۔
جب تک تو برائی کا راستہ بھول نہ جائے تب تک نیکی کا راستہ کبھی نہیں پاسکتا۔
مومن پارسا، قانع اور گنا ہوں سے بچنے والا اور پر ہیز گار ہے۔
عقل نہایت مستحکم اور مضبوط اساس اور پر ہیز گاری نہایت بہترین لباس ہے۔
پر ہیز گار بن جا، تا کہ گناہوں سے پاک وصاف ہو جائے اور گناہوں سے بچارہ کہ متقی و پرہیز گار ہو جائے۔
اہل جنت کے سردار پرہیز گار اور نیکو کار لوگ ہوں گے۔
بہترین پر ہیز گاری حسن ظن اور بہترین عطا ترک منت ہے۔
دین کی جو اصلاح تقوی اور پرہیز گاری اختیار کرنے سے ہو سکتی ہے۔ وہ کسی اور چیز سے نہیں ہو سکتی۔
زیادہ نیک اور پاک وہ جو زیادہ پر ہیز گار اور زیادہ پاک دامن اور پارسا وہ جو زیادہ حیادار ہے۔
پر ہیز گاری کا کپڑا بہت اچھا لباس اور عافیت کا جامہ نہایت مبارک پوشاک ہے۔
پارسائی دنیا کی خواہشوں پر لات مارنے سے حاصل ہوتی ہے۔
رات کو جاگنا پر ہیز گاروں کی عادت اور اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی خصلت ہے۔
سب لوگوں میں بہتر وہ شخص ہے۔ جو متقی اور پرہیز گار ہو اور سب میں برا وہ ہے جو بدکار اور فاجر ہو۔
سچی پر ہیز گاری سے دین محفوظ ہو جاتا۔ نیک اعمال سے ایمان کا پتہ چلتا۔ بیہودہ باتوں کے چھوڑنے سے عقل کامل ہوتی اور زیادہ تحمل کرنے سے فضیلت بڑھتی ہے۔
تقوی اور پرہیز گاری کے برابر دین کا کوئی مصلح نہیں۔
خواہش نفسانی کے برابر کوئی چیز عقل کے مخالف نہیں اور دنیا کے برابر کوئی چیز دین کے لئے مفسد نہیں۔
خوشی ہے اس شخص کے لئے جو تقوی اور پر ہیز گاری کی قابل تعریف صفت کی اطاعت اور ہوا پرستی کی مذموم خصلت کی نافرمانی کرے۔
رعیت کی آفت حکام کی اطاعت کی مخالفت اور پرہیز گاری کی آفت ترک قناعت ہے۔
جنت کے بادشاہ با اخلاص اور پرہیز گار لوگ ہیں۔
وہ پر ہیز گاری جس سے عزت حاصل ہو۔ اس لالچ سے اچھی ہے۔ جس سے ذلت پیش آئے۔
پر ہیز گاری کی خوبی کی علامت یہ ہے کہ آدمی کا نفس لالچ کی ذلت سے نفرت اور کنارہ کشی اختیار کرے۔
مومن کا جمال پر ہیز گاری، غلام کا جمال آقا کی اطاعت و فرمانبرداری اور زندگی کا جمال قناعت شعاری ہے۔
گناہوں سے بچنے کے برابر کوئی پر ہیز گاری نہیں۔ حرام سے باز رہنے کے برابر کوئی زہد اور تقویٰ نہیں اور زمانے پر بھروسہ کرنے کے برابر کوئی غفلت شعاری نہیں۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ خلط ملط رہتا ہے، اس کے تقویٰ اور پرہیز گاری میں کمی آ جاتی ہے۔
دین کا جمال اور خوبصورتی پر ہیز گاری سے اور شر اور برائی کی نشو و نما لالچ اور طمع شعاری ہے۔
پر ہیز گاروں اور عقل مندوں کی صحبت اختیار کر اور ان سے اکثر بات چیت پوچھتا رہ کیونکہ اگر تو بے علم ہے تو علم حاصل ہو جائے گا اور اگر عالم ہے تو علم بڑھ جائے گا۔
وہ پر ہیز گاری جس سے عزت حاصل ہو، اس لالچ سے اچھی ہے، جس سے ذلت پیش آئے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہے، وہ تقویٰ اور پرہیزگاری اختیار کرتا ہے اور ہر طرح سے کامیاب ہوتا ہے۔
امانت اور قسم میں سچی پر ہیز گاری، کامل احتیاط اور کوشش اور خالص نیست درکار ہے۔
شہوتوں اور لذتوں کی موجودگی کے وقت ظاہر ہوتا ہے کہ پر ہیز گار اور گناہگار کون ہیں۔
پر ہیز گاری اور طمع دونوں اکٹھے نہیں ہو سکتے اور صبر و بے قراری دونوں اکٹھے نہیں ہو سکتے۔
دین کا مدار پرہیز گاری اور شر اور خرابی کی جڑ لالچ ہے۔
دین کی چار دیواری تیری حیاتی کے لئے ڈھال اور پر ہیز گاری تیری موت کے واسطے سامانِ سفر ہے۔
درستی نفس کا سبب پر ہیز گاری اور پر ہیز گاری کے فساد کا سب طمع ہے۔
ہر ایک ایسی چیز سے بچتارہ جو آخرت بگاڑتی اور دنیا سنوارتی ہے۔