Welcome to this beautiful journey of hazrat ali quotes about correction (islaah). Throughout this article, you will find many golden Quotes about Hazrat Ali Quotes . These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.
hazrat ali quotes about correction (islaah)
کبھی کسی کی اصلاح کے لئے اپنے آپ کو مت بگاڑو۔
جو شخص اپنے نفس کی حقیقت سے نا واقف رہتا ہے، وہ اپنی حالت کی اصلاح سے بے نیاز رہتا ہے۔
جو متقی اور پر ہیز گار ہو، وہ اپنی اور دوسرے لوگوں کی اصلاح میں لگا رہتا ہے۔
جس شخص کی اصلاح عزت کرنے سے نہیں ہوتی وہ ذلیل و خوار کرنے سے درست ہو جاتا ہے۔
جو شخص خود اپنے نفس کی اصلاح نہیں کرتا، وہ دوسروں کے حق میں کبھی مصلح نہیں بن سکتا۔
اپنے نفس کے عیبوں کی اصلاح میں مصروف ہونا عار سے بچنا اور اپنی آخرت کی اصلاح میں مشغول ہونا عذاب دوزخ سے نجات دلاتا ہے۔
اپنے نفس کی اصلاح کی تدبیر اور کوشش کو مت چھوڑ کیونکہ یہ کوشش کے بغیر درست نہیں ہوگا۔
جو شخص تیرا ساتھ کرتا ہے مگر تیرے نفس کی اصلاح میں اعانت نہیں کرتا اس کا ساتھ تیرے حق میں وبال ہے۔
بادشاہ کا فرض ہے کہ اپنے لشکر کی اصلاح سے پیشتر اپنی اصلاح اور درستی کرلے۔
جو فتنہ اور فساد اچانک پیش آجائے اس میں مت گھس پڑو۔ جہاں تک ہو سکے اس کی اصلاح کرو۔ خود ایک طرف رہو اور راستے کو اس کے لئے خالی چھوڑ دو۔
اپنی غلطی کے تدارک میں جلدی کرنا اپنی اصلاح کی تدبیر ہے۔
اگر کوئی کام بگڑ جائے تو اس کی اصلاح کرو۔ اور اگر کسی کے ساتھ احسان کرے تو اس کو پورا کر۔ تیری فکر راست روی کی راہ دکھلاتی اور اصلاح معاد کی طرف دعوت دیتی ہے۔
مجھے اس شخص کی حالت پر تعجب ہے جو لوگوں کی اصلاح کا بیڑا اٹھاتا ہے اور خود مابدولت کی حالت خراب ہے۔ مگر اس کی اصلاح کا دل میں خیال تک نہیں لاتا اور دوسروں کی اصلاح کا بیڑا اٹھاتا ہے؟
مجاہدہ نفس میں کمال اصلاح، آخرت کے لئے عمل کرنے میں کامیابی و فلاح ہے۔
جو اشخاص تھوڑے مال پر قناعت نہ کریں وہ اپنے نفس کی اصلاح کیسے کر سکتے ہیں۔
جو شخص اپنے آپ کی اصلاح نہ کر سکے۔ وہ اوروں کی اصلاح کسی طرح کر سکتا ہے۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ صلح رکھتا ہے، وہ ان کے مکر و فریب سے مامون رہتا ہے اور جو شخص ان سے الگ رہتا ہے، وہ ان کے شر سے محفوظ رہتا ہے۔
طالب حق کی غرض راست روی اور تباہ کار کی غرض فساد اور مومن کی غرض اصلاح معاد ہے۔
عقل تمام چیزوں کی اصلاح کرنے والی ہے۔
جو شخص اپنے نفس کی اصلاح کے لئے اسے تکلیف میں ڈالتا ہے، وہ سعادت دارین حاصل کر لیتا ہے۔
جس کی عقل ٹھیک نہ ہو وہ اپنے خیال میں اصلاح کرتا ہے مگر اس سے فساد برپا ہوتا ہے۔