دوستی کے بارے میں حضرت علی کے اقوال
Welcome to this beautiful journey of hazrat ali quotes about friendship in urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about hazrat ali quotes. These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.
hazrat ali quotes about friendship in urdu
قابل اعتبار رفیق و معاون کا ساتھ چھوٹ جائے تو بندہ کثرت تعداد کے باوجود بھی تنہائی محسوس کرتا ہے۔
بے شک بہترین خصائل لوگوں سے دوستی اور دشمنی صرف اللہ تبارک و تعالیٰ کے لئے اور ان سے لین دین کے جملہ معاملات اللہ تبارک و تعالی کی رضا کے لئے کرنے چاہئیں۔
بے شک حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کا دوست وہی شخص ہے جو اللہ تعالی کے حکم کا تابع اور فرمانبردار ہے۔
بے شک دنیا اور آخرت دو مختلف راستے ہیں پس جو شخص دنیا سے محبت اور دوستی پیدا کرتا ہے وہ آخرت سے بغض اور عداوت رکھتا ہے۔
سچا دوست وہ ہے جو غائبانہ طور پر تیری خیر خواہی کرے۔
جو شخص کسی دوسرے سے محض اللہ تعالی کے لئے دوستی اور محبت رکھتا ہے، وہ بہت سی برکات سے مالا مال ہو جاتا ہے۔
جو شخص تجھے تیرے حالات ٹھیک ٹھیک بتلاتا ہے، وہ تجھے راہ راست پر لگاتا ہے۔
جو شخص اپنے دوست سے بگاڑتا ہے وہ اپنے دوستوں کے شمار کو گھٹاتا ہے۔
جو شخص تجھ سے کسی خاص چیز کی وجہ سے دوستی کرتا ہے اس چیز کے ختم ہونے پر وہ تجھ سے برکنار ہو جائے گا۔
جس شخص کی محبت اللہ تعالی کے لئے نہ ہو اس سے برکنار رہ کیونکہ اس کی دوستی خراب اور اس کا ساتھ منحوس ہے۔
جو شخص سچا اور وفا دار دوست طلب کرتا ہو تو گویا کہ وہ معدوم چیز کی تلاش کرتا ہے۔
جس شخص کی دوستی سے تجھے نفع نہ ہو اس کی عداوت سے تجھے نقصان پہنچے گا۔
جو شخص تجھ سے میل جول رکھتا ہے گو وہ تنگ دست ہو مگر ایسے شخص سے کہیں بہترہے جو مال دار ہوا اور تجھ سے کنارہ کشی کرتا ہو۔
عقل جہاں میں نہایت پیاری دوست ہوتی ہے۔
اچھا وہ ہے جو اچھے لوگوں سے دوستی پیدا کرے کیونکہ آدمی کا وزن ویسا ہی ہوتا ہے جیسا کہ اس کا دوست ۔
دوستی ایک خود پیدا کردہ رشتہ ہے اور حرص سب سے پہلا عیب ہے۔
دوست وہ ہے جو ظلم اور زیادتی کرنے سے منع کرے اور احسان اور نیکی کرنے پر معین و مددگار ہو۔
محبت اور دوستی کی بنیاد اس پر ہے کہ دلوں میں باہم الفت اور یگانگت پیدا ہو۔
دوست وہ ہے جو غائبانہ طور پر دوستانہ معاملہ کرے۔
دوستی اگر اللہ تعالی کے لئے ہو تو قریبی رشتہ سے بھی زیادہ مضبوط ہے۔
دوستی نہایت قرب کا رشتہ اور بردباری بڑی مردانگی ہے۔
دوستی اختیار کرو لیکن اپنی آبرو ہاتھ سے نہ جانے دو۔
برادران دینی کی دوستی نہایت دیرپا اور سچے دوست مدد کا سامان ہوتے ہیں۔
سچے دوست خوشی کی حالت میں زینت اور تکلیف کے وقت معاون و مددگار ہوتے ہیں۔
رفیق سفر اپنا دوست ہوتا ہے پس کسی ایسے شخص کو رفیق بناؤ جو تمہارے مزاج کے موافق ہو۔
کشادہ پیشانی دوستی کی رسی ہے اور انصاف پرستی سے دوستی ہمیشہ قائم رہتی ہے۔
بے انصافی کرنے سے دوستی کا قیام نہیں رہتا۔
ظالموں کی دوستی کا خواستگار نہ ہو بلکہ جو لوگ وفاداری اور دوستی کے حقوق کی حفاظت کریں ان کے ساتھ دوستی پیدا کرو۔
اگر کوئی شخص دوستی کے اہل نہ ملے تو کسی نا اہل سے دوستی مت کر۔
برے ساتھی سے تنہائی اچھی ہے۔
جو شخص دین دار نہ ہو اس کے عہد واقرار پر اعتبار نہ کر اور جس شخص میں وفاداری نہ ہو اس کے ساتھ دوستی کر کے اپنی ذات کو ذلیل و خوار نہ کر۔
دنیا کی دوستی اور محبت، اسباب ختم ہونے سے ختم ہو جاتی ہے۔
جب تک پوری طرح کسی آدمی کی حالت معلوم نہ ہو ، اس کی دوستی کی طرف رغبت مت کر
بادشاہوں اور خائنوں کی دوستی بہت کم باقی رہتی ہے۔
دوستوں کو گم کرنا ایک طرح کی غربت اور بدی کرنا باعث عیب اور موجب خدمت ہے۔
دوستی و محبت صرف زبان پر رہ گئی ہے اور دل کینہ سے بھرے ہوئے ہیں۔
سختی میں دوستوں کی آزمائش و امتحان اور تنگی میں رفقاء کی ہمدردی و خیر خواہی کا حسن ظاہر ہوتا ہے۔
دوستوں کے ساتھ قریب کرنا اور عہد و پیمان کو پورا نہ کرنا خیانت عہد میں شامل ہے۔
جو شخص باطل اور بے ہودہ کاموں سے تجھے راضی کرے، وہ تجھے دھو کے اور فریب میں ڈالتا ہے، تجھے چکمہ دیتا ہے۔
تیرا دوست وہ ہے جو تجھے برے کاموں سے ہٹائے اور تیرا دشمن وہ ہے جو تجھے برے عمل پر اٹھائے۔
تیرا سچا دوست صرف وہ شخص ہے جو تیرے ساتھ چاپلوسی سے پیش نہ آئے اور تیرا ثناخواں وہ ہے جو تجھے سنا کر تیری تعریف نہ کرے۔
اگر تو اپنے کسی دوست پر بھروسہ کرے تو اپنے معاملات کے اظہار میں احتیاط کر اور اس کو اپنے تمام راز نہ بتلا شاید کہ کسی وقت اس پر ندامت اٹھانی پڑے۔
سب سے برا سا تھی وہ ہے جو عیب دار ہو اور بہترین عقل مندی یہ ہے کہ انسان دوسروں کے حالات دیکھ کر عبرت حاصل کرے۔
تمام رشتوں میں سب سے جلد ٹوٹنے والا رشتہ برے لوگوں کی دوستی ہے۔
ایسے شخص کے ساتھ بیٹھنے سے پر ہیز کرو جس کی رائے لوگ پسند کرتے اور اس کے عمل کو نا پسند رکھتے ہیں کیونکہ ساتھی اپنے ساتھی جیسا سمجھا جاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کے دشمنوں کی دوستی سے پر ہیز کر اور اولیاء اللہ رحمتہ اللہ علیہم اجمعین کے سوا دوسروں کی محبت سے بازرہ کہ جو شخص جس قوم سے محبت رکھتا ہے قیامت کے دن انہی کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
بخیل کی دوستی سے پر ہیز کر کہ جب تجھے سخت حاجت ہوگی ، وہ تیرے کام نہیں آئے گا۔
تیری دوستی کا زیادہ سزاوار وہ ہے جو تجھ سے دشمنی نہ رکھے اور تیری یاد کا زیادہ مستحق وہ ہے جو تجھے نہ بھولے۔
بدکار کی دوستی سے دور رہ کہ بیکار اور حقیر چیزوں کے پیش آنے کے سوا اس کی دوستی کا کوئی نتیجہ نہیں ہے۔
سب سے بزرگ خصلت حقوق دوستی کو نگاہ میں رکھنا اور سب سے اچھی صحت وعدے کو پورا کرتا ہے۔
جھوٹے کی دوستی سے پرہیز کر اور اگر لاچاری امر ہو تو اس کے جھوٹ کی تصدیق نہ کر
اپنے سچے دوستوں سے پوری طرح محبت و دوستی رکھ مگر کلی طور پر ان پر اطمینان نہ کر بلکہ اپنی طرف سے ان کی پوری مدد اور غم خواری کر اور اپنے تمام پوشیدہ راز انہیں مت بتلا۔
جہان کی ہر ایک چیز میں سے نئی چیز پسند کر مگر بھائی بند قدیمی اور پرانا اچھا ہے۔
عاقل اپنی مثل کی طرف جھکتا ہے اور جاہل اپنے جیسے کی طرف میلان کرتا ہے۔
کسی کے ساتھ دوستی پیدا کرنے سے پہلے اس کی آزمائش و امتحان کرلے۔
تمام برائیاں اس میں ہیں کہ آدمی کا ساتھی خراب اور برا ہو۔
سب سے برا دوست وہ ہے جس کے لئے تو تکلف کرے۔
بہت سے دوستی ظاہر کرنے والے لوگ بناوٹ کرتے ہیں اور بہت سے صاحب ثروت تمام حقیروں سے حقیر ہیں۔
جو شخص تیری خوشی کی تدبیر کرتا ہے اس سے نا خوش ہونا مناسب نہیں۔
اپنے دوست کے دشمن کو اپنا دوست نہ بنا، ورنہ اپنے دوست سے تیری عداوت ہو جائے گی۔
اس شخص کی دوستی پر اعتبار نہ کر جواپنے اقرار کو پورا نہ کرتا ہوں۔
دوست اس وقت تک دوست نہیں جب تک مصیبت میں ہمدردی، غیر حاضری میں حفظ ناموس ، مرنے کے بعد ذکر خیر نہ کرے۔
دنیا داروں کی دوستی ایک معمولی اور ادنی بات سے دور ہو جاتی ہے۔
سب سے برا دوست وہ ہے جس کے لئے تکلف کرنا پڑے۔
اللہ تعالیٰ کے لئے تیرا بھائی اور دوست وہ ہے جو تمہیں نیک کام کی ہدایت اور برے کام سے منع کرے اور آخرت کی اصلاح میں مددگار اور معاون ہو۔
جو شخص لوگوں سے خلط ملط رکھتا ہے، اس کو کبھی برے ساتھیوں کا ساتھ ملتا ہے اور کبھی دوستوں کے ساتھ سابقہ پڑتا ہے۔
اگر کسی سے دوستی اور محبت ہو تو اس کی حفاظت کر گو تجھے کوئی ایسا دوست نہ ملے جو تیری دوستی کی حفاظت کرے۔
جو شخص دوستی کی صحبت کو نگاہ میں رکھتا ہے اور ساتھ کو اچھی طرح نباہتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کا ساتھ کرتے ہیں۔
سب سے برا بھائی وہ ہے جو خود نیک کام سے ہٹا ر ہے اور اپنے ساتھ تجھے بھی ہٹائے رکھے۔
احمق کا دوست ہمیشہ تکلیف میں اور جاہل کا دوست ہلاکت میں ہے۔
اپنے دوست سے محبت رکھ وہ تجھ سے محبت رکھے گا۔ اس کی عزت کر وہ تیری عزت کرے گا۔ اور اس کی حاجت کو اپنی حاجت پر مقدم رکھ وہ خود اپنی ذات اور اہل و عیال سے تجھے اچھا سمجھے گا۔
جب دوستی کا علاقہ قائم ہو جائے تو آپس میں ایک دوسرے کو مال و دولت دینا اور امداد کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔
جو شخص اپنے دوست کو حد سے زیادہ تکلیف دیتا ہے اس کی دوستی اور محبت منقطع ہو جاتی ہے۔
ان چہروں پر پھٹکار ہے۔ جو صرف برائی کے وقت دکھائی دیتے ہیں۔
احمق کی دوستی سے برکنار رہ کہ وہ تیرا نفع کرنا چاہے گا مگر نقصان پہنچائے گا۔
دوستوں کی باہمی موافقت سے دوستی ہمیشہ قائم رہتی اور مطالب میں نرمی کرنے سے اس باب میں سہولت پیدا ہوتی ہے۔
جن کی بھائی بندی دنیا کی وجہ سے ہو اور جب اسباب منقطع ہو جائیں تو ان کی دوستی بھی جلد زائل ہو جاتی ہے۔
جس شخص کو کوئی ایسا دوست نہیں ملتا جو اس کے ساتھ محض رضائے الہی کے لئے دوستی اور محبت کرے تو بے شک اس کا وہ عضو کم ہے۔ جو سب سے اشرف ہے۔
تیرا سب سے اچھا بھائی اور خیر خواہ شخص وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں تجھے سرزنش اور ملامت کرے۔
برے ہم نشین کی محفل سے بچتے رہو کہ اس کے پاس آنے والا اور اس کا ساتھی برباد ہو جاتے ہیں۔
سب سے اچھا ساتھی وہ شخص ہے جو تیرے ساتھ کسی خود غرضی پر نزاع نہ کرے اور حکام کی عدالت میں نہ لے جائے۔
عام لوگوں کی دوستی اس طرح جلدی ٹوٹ جاتی ہے جس طرح بادل پل بھر میں نظر سے غائب ہو جاتے ہیں ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتے ہیں۔
نیک لوگوں کا ساتھ کرتا کہ تو ان میں شمار ہو اور شریروں سے دوررہ تاکہ ان سے جدا اور برکنار ہو۔
ایک دوسرے کی خبر گیری کے برابر دوستی اور بھائی بندی کا کوئی محافظ نہیں۔
دوست سے دھوکا کھانے اور دشمن سے مغلوب ہو جانے سے بچتا رہ۔
جو اپنے دوستوں کے حقوق کی رعایت نہیں کرتا اور دشمنوں کے ساتھ عدل و انصاف سے برتاؤ کرتا ہے۔ تو وہ آدمیت اور مروت سے خالی اور بے بہرہ ہے۔
تیرا اچھا کام وہ ہے جس سے تیری زندگانی سنور جائے اور سب سے بہتر دوست وہ ہے۔ جس کی دوستی اور محبت اللہ تعالی کے لئے ہو۔
جس شخص کو کسی کے ساتھ دوستی اور بھائی بندی نہیں ہوتی اس میں کوئی خیر اور خوبی نہیں ہوتی۔
سچا دوست ایک موافق انسان ہے کہ دو قالب اور ایک جان ہے۔
دوستوں کے ساتھ دغا فریب کرنا نہایت درجے کی بد بختی اور عہد شکنی کرنا نہایت درجے کی کمینگی اور بدفطرتی ہے۔
میزان آزمائش میں دوستوں کو تولو۔ اور ان کے حق دوستی سے باخبر ہو جاؤ۔
احمق کی دوستی سے دور رہ کہ وہ اپنے خیال میں تو تجھے نفع پہنچائے گا مگر تیرا نقصان کرے گا۔ اور اپنے زعم میں تو وہ تجھے خوش کرنے کی کوشش کرے گا مگر تجھے رنج و غم لاحق ہو گا ۔
دوستی کا خالص ہونا عہد کو پورا کرنا، عہد و پیمان کی خوبی میں داخل ہے۔
سچے دوست پر اگرچہ ظلم کیا جائے مگر وہ دوستی سے منہ نہیں پھیرتا ، اور وفادار دوست کو اگرچہ اپنے پاس سے نکال دیا جائے مگر وہ دوستی کی حفاظت سے منہ نہیں موڑتا۔
سب بھائی بندوں میں سب سے زیادہ کچی دوستی اس شخص کی ہے۔ جو نعمت اور خوشی کی حالت میں ان کے ساتھ پوری طرح مساوات رکھے اور تکلیف کی حالت میں اچھی طرح مدد اور غم خواری کرے۔
شریفوں کی عداوت کمینوں کی دوستی سے اچھی ہے۔
ان دوستوں کے ساتھ کو مضبوط رکھ جو مصیبت کے وقت تیرے رفیق ہوئے ہیں۔
کسی دوست کی نعمت پر حسد کرنا نہایت کم ہمتی اور رذالت ہے۔
زیادہ عتاب کرنا دوستی کے معاملے میں خرابی ڈالتا اور زیادہ ملامت کرنا احباب کے دلوں کو متنفر اور ان کے قلوب کو متوحش کر دیتا ہے۔
لوگوں کے ساتھ زیادہ آشنائی پیدا کرنا ایک قسم کی تکلیف اور ان کے ساتھ میل جول رکھنا ایک طرح کی مصیبت ہے۔
نیک ساتھی نعمت اور برا سا تھی وہم نشین عذاب ہے۔
دین داروں کی دوستی دیر سے منقطع ہوتی بلکہ وہ ہمیشہ ثابت اور باقی رہتی ہے۔
احمق کی دوستی آگ کے درخت کی طرح ہے کہ اس کا بعض بعض کو کھانے لگتا ہے۔ یعنی یہ خود بخود جلنے لگتا ہے۔
احمقوں کی دوستی اس طرح زائل ہو جاتی ہے جس طرح کہ سراب نظر سے غائب ہو جاتا ہے۔
دنیا کا ساتھی بننا گویا اپنے آپ کو مصائب اور آفات کا نشانہ بنانا ہے۔
اہل خیر اور پرہیز گاروں کا ساتھ رکھ اور ان کی زبان سے اپنی تعریف کا خواہاں نہ ہو کہ زیادہ تعریف کرنے سے آدمی مغرور ہو جاتا ہے اور اس حال پر راضی اور خوش ہونا اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا موجب ہے۔
جو شخص اپنے دوستوں کو حقیر سمجھتا ہے۔ دشمن اسے کچل دیتے ہیں۔
جو شخص اپنے دوست کی مدد کرنے سے سو جاتا ہے، وہ اپنے دشمن کے پامال کرنے سے بیدار ہوتا ہے۔
جس شخص کا دین ٹھیک نہ ہو۔ دین دار لوگ اس کی دوستی کا رشک نہیں کرتے۔
ایسے شخص سے جو تیرے دین کی درستی کیلئے کوشش کرے اور اس کے ذریعہ تجھے حسن یقین حاصل ہو اس سے دوستی رکھ۔
ہر ایک آدمی اپنی میل کی طرف میل کرتا اور ہر ایک پرندہ اپنے ہم شکل کی طرف جھکتا ہے۔
جو شخص اپنے دوستوں کی خبر گیری نہیں کرتا ۔ وہ اپنے دوستوں کو ضائع کر دیتا ہے۔
کسی دوست سے مذاق اور دل لگی نہ کر۔ ورنہ وہ دشمن ہو جائے گا۔ اور کسی دشمن سے ٹھٹھا نہ کر ورنہ وہ تیرے ہلاک کرنے کے درپے ہو جائے گا۔
تیری دوستی اور محبت کا سب سے زیادہ مستحق وہ شخص ہے کہ جس کے فائدے کی بات سے تجھے فائدہ پہنچے اور نقصان کی بات سے تجھے ضرر نہ ہو۔
جس کی محبت اور دوستی میں خلوص پایا جائے اس کے تمام ناز برداشت ہو سکتے ہیں۔
اپنے دوست کے ساتھ خالص دوستی اور محبت رکھ اور اپنے دشمن سے صلح اور مدارات کہ اس طرح بھائی بندی کو محفوظ رکھے گا۔ اور مروت و جوان مردی کو حاصل کرے گا۔
بے وقوف کے ساتھ میں کچھ لطف اور مزا نہیں آتا۔ اور جاہل کی دوستی میں کچھ حظ اور لطف نہیں آتا۔
ہر ایک وہ دوستی جو اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے سوا کسی اور بات پر مبنی ہو وہ گمراہی اور اس پر بھروسہ کرنا تباہی ہے۔
جب تک اپنے دوست کا امتحان نہ کرے اس پر اطمینان نہ کر اور اپنے دشمن سے چوکنا اور ہوشیار رہ۔
ایسے شخص سے جو تیرے دین کی درستی کے لئے کوشش کرے اور اس کے ذریعہ تجھے حسن یقین حاصل ہو اس سے دوستی محبت رکھ۔
جاہلوں کی دوستی متغیر الحال اور سریع الزوال ہے۔
مجھے بیش قیمت نفیس دوستوں کے جمع کرنے کی نسبت اس بات کا زیادہ رشک ہے کہ کسی شریف صاحب کرم سے تعارف پیدا ہو۔
جو شخص امتحان اور آزمائش کے بعد کسی شخص کو اپنا دوست اور بھائی بند بناتا ہے تو اس کا ساتھ ہمیشہ قائم رہتا اور اس کی دوستی اور محبت پختہ اور مضبوط ہوتی ہے۔
جو شخص تیرا دوست ہے وہ تیرا مہربان اور حسن ، تیرے کاموں کو سوچنے والا اور وہ تیری غلطیوں کی اصلاح کرنے والا ہے۔ لہٰذا اس کی اطاعت میں تیری درستی اور اس کا خلاف کرنے میں تیری خرابی ہے۔
وہ شخص جو اپنے مال سے تیری امداد اور خبر گیری نہیں کرتا۔ اس کو اپنا دوست مت خیال کر۔ اور جو شخص مال دار ہو کر لوگوں کا ہاتھ نہیں بٹاتا۔ اسے مال دارمت شمار کر۔
جو شخص تیری حیاتی اور زندگانی چاہتا ہے۔ تیرے ساتھ اس کے قومی تعلقات قائم ہیں۔
امتحان سے پہلے دوست پر اعتبار مت کر اور قدرت سے پہلے دشمن کے ساتھ مقابلہ نہ کر۔
چاہیے کہ تو سب سے زیادہ محبت اور پیار اس شخص سے کرے جو تجھے نیک کاموں کی طرف راہ بتلائے اور تیرے عیب تجھ پر ظاہر کرے۔
دوستوں کے ساتھ اختلاف کرنے پر دوستی اور الفت قائم نہیں رہتی۔
جو شخص تجھے آخرت کی طرف بلاتا ہے اور اس کے لئے عمل کرنے میں مدد کرتا ہے، وہ تیرا مہربان دوست ہے۔
سچی دوستی وفاداری اور عہد کی پاسداری کا نشان اور صحت امانت حسن اعتقاد کا عنوان ہے۔
نادان کا دوست ہمیشہ تکلیف اور مصیبت میں رہتا ہے۔
اپنے دوست کی تعظیم کر اور اپنے عہد و پیمان کو محفوظ رکھ۔
احمق کی صحبت روح کا عذاب اور عقل مند دوست کی مجلس روح کی حیاتی اور اس کی بقا کا سبب ہوتی ہے۔
دوست کا حسد کرنا دوستی کے ضعف اور بیماری کی نشانی ہے۔
بہترین معاون و فادار بھائی اور صاف دل دوست ہے۔
جو کسی عقل مند کی دوستی کو ضائع اور خراب کرتا ہے، وہ اپنی کم عقلی ظاہر کرتا ہے اور جو کسی نادان کے ساتھ احسان کرتا ہے وہ اپنی کمال جہالت کی دلیل بتلاتا ہے۔
امراء کی دوستی کا طمع نہ کر وہ ایسی حالت میں ہیں کہ جب تو ان کے ساتھ مانوس ہو گا تجھے وحشت میں ڈال دیں گے اور جس وقت تو ان سے قریب ہو گا وہ تجھ سے قطع تعلق کریں گے۔ تمام لوگوں میں تیرا سب سے محسن وہ فرد ہے جس نے تیرے معاملات میں خوب غور و فکر کر کے عمدہ رائے بتلائی ہو۔
عقل مند اور پر ہیز گار کے سواکسی کا ساتھی نہ بن، عالم نیکوکار کے سواکسی سے میل جول نہ رکھ اور مومن وفادار کے سوا کسی کو بھید مت بتا۔
دوست بھائی غم و فکر کو دور کرنے والے ہوتے ہیں۔
ظالم کے دوست کم اور دشمن زیادہ اور عادل کے مددگار اور دوست زیادہ ہوتے ہیں۔
بادشاہ کی صحبت و محفل میں ہوشیاری سے رہ۔ دوست کو تواضع اور خندہ روئی سے پیش آ۔
بلا شبہ سب سے زیادہ دھوکے باز وہ ہے جو اپنوں کے ساتھ دھو کہ کرے وہ اللہ کا بڑا عاصی اور نافرمان ہے۔
برے ہم نشینوں کی نسبت تنہائی بہتر اور اس سے مانوس ہونا ادنی اور کم نسبی ہے۔
جو تجھے تیرا عیب بتلائے وہ تیرا سچا دوست ہے اور جو تیرا عیب چھپائے وہ تیرا پورا دشمن ہے۔
سچے دوست سب یک جان ہوتے ہیں گو بدن جدا جدا ہوں ۔
شریف کا ساتھ کرنا گو وہ ذلت و خواری سے پیش آئے کمینے کے ساتھ سے کہیں بہتر ہے گو وہ احسان اور ہاتھ بٹائے۔
انصاف کے انداز سے دوستی مستحکم اور مضبوط ہوتی اور صرف اللہ تعالی کی خوشنودی کے لئے بھائی بندی رکھنے سے خالص محبت پیدا ہوتی ہے۔