hazrat ali quotes about good morals in urdu

hazrat ali quotes about good morals in urdu

Welcome to this beautiful journey of hazrat ali quotes about good morals in urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about Hazrat Ali quotes. These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.

hazrat ali quotes about good morals in urdu

بے شک لوگ سونے چاندی کی نسبت اچھے ادب کے زیادہ محتاج ہیں۔
بے شک مکارم اخلاق اس کا نام ہے کہ جو تجھ سے قطع تعلق کرے تو اس سے میل جول رکھ اور جو تجھ پر ظلم کرے تو اس سے درگزر کر۔
جو شخص خود اپنے گھر والوں کے ساتھ برا کرتا ہے۔ اس سے دوسروں کو بھلائی کی کیا اُمید ہو سکتی ہے۔
بے شک سب سے اچھی زندگانی والا وہ شخص ہے جس کی زندگانی سے لوگ پر سکون اور مطمئن رہیں۔
جو شخص اپنے ماں باپ کے ساتھ نیک سلوک کرتا ہے اس کی اولاد اس کے ساتھ نیک سلوک کرتی ہے۔
ہر وہ دن تمہارے لیے عید ہے جس دن تم اپنی ماں سے مسکرا کے بات کرو۔
جس شخص میں حسن خلق موجود ہوتا ہے اس کے دوست زیادہ ہوتے ہیں اور اسکے ساتھ لوگوں کو محبت ہو جاتی ہے۔
جس شخص کے اخلاق خراب ہو جاتے ہیں اس کی روزی تنگ ہو جاتی ہے
جس کے اخلاق درست ہوں گے اس کے رزق میں وسعت اور برکت پیدا ہونے لگتی ہے۔
لوگوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا اللہ تعالی کی رحمت کو پانا ہے۔
آداب سیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
کم ظرف کی عادت ہے کہ اگر اس سے کسی کے ساتھ نیک سلوک ہو جائے تو اس کو اپنا قرض خیال کرتا ہے اور ہمیشہ اس کو واپس لینے کی خواہش رکھتا ہے۔
نیت عمل کی بنیاد اور حیا پسندیدہ خلق ہے۔
حسن خلق جیسا کوئی ساتھی نہیں اور بد ظن شخص کا کوئی دین و ایمان نہیں۔
فضائل اور بزرگیوں کا حصول کرم و اخلاق پر ہے اور جنت کا دخول گناہوں سے پر ہیز پر موقوف ہے۔
ایمان داری بہت اچھا خلق ہے، اچھی سیاست نرمی اور رفق ہے اور کتاب ایک اچھا استاد ہے۔
اگر انسان میں تھوڑا سا ادب ہو تو وہ بہت سے نسبی فضائل سے اچھا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے بندے کو دنیا یا آخرت کی جس قدر نعمتیں عطا فرماتا ہے، یہ اس کے حسن خلق اور نیک نیتی کا ثمرہ ہے اور جس قدر دنیا کی تکالیف یا آخرت کے عذاب سے دور کرتا ہے تو یہ اس کے رضا بہ قضا اور دنیاوی مصائب پر صبر کا ثمرہ ہے۔
عمدگی اخلاق سے وسعت اور رزق کے خزانے ہاتھ آتے ہیں۔
بے شک تمہیں چاندی سونا کمانے کی نسبت ادب حاصل کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔
تمام لوگوں میں سب سے زیادہ پسندیدہ وہ شخص ہے جس کے اخلاق پسندیدہ ہیں اور ان میں سب سے عاقل وہ ہے جو کمینہ باتوں سے زیادہ دور ہو۔
درشت گیری اخلاق کو بگاڑتی اور سہل گیری روزی کو فراخ کرتی ہے۔
لوگوں پر رحم کر کہ اللہ تعالی تم پر رحم فرمائے۔
چاپلوسی سے پر ہیز کر، کیونکہ چاپلوسی ایمان دار کے اخلاق میں سے نہیں۔
حسن اخلاق سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے اور اللہ تعالی کی رضا ( تقدیر) پر راضی ہونے سے حسن یقین کا پتہ چلتا ہے۔
حسن خلق کو لازم پکڑ کہ یہ لوگوں کے دلوں میں تیری محبت پیدا کرنے کی کڑی ہے
خندہ پیشانی کو لازم پکڑ کہ یہ دوستی کی زنجیر ہے۔
آدمی کی فضیلت و بزرگی کا نشان اس کی عقل اور اس کا حسن خلق ہے۔
مکارم اخلاق کی غایت ایثار ، میانہ روی کا ثمرہ قناعت اور آدمی کے کمال کی غایت حسن عقل ہے۔
لوگوں سے اس طرح پیش آؤ کہ اگر مر جاؤ تو وہ تم پر روئیں۔
حسن خلق آدمی کے لئے رفیق عقل ساتھی اور ادب میراث ہے۔
اپنے افسر کے ساتھ سفاہت سے پیش آنا ایسی جہالت ہے جس سے آدمی کی جان ہلاک ہو جاتی ہے
عمدہ صفات کے ساتھ موصوف اور گندی اور رذیل عادات سے متنفر اور بیزار ہو جا۔
حسن خلق شرافت طبع کا نشان اور رزق کی وسعت اللہ تعالیٰ کی نعمت بے پایاں ہے۔
جب تو چاہتا ہے کہ تیری خوبیوں کو لوگ قدر کی نظر سے دیکھیں تو ان کو اپنی نظر میں کچھ بڑا نہ سمجھ۔
حسن اخلاق سے زندگی پر لطف رہتی ہے۔
برے کلام کا جواب بھی برا اور نا پسندیدہ ہوتا ہے۔
لوگوں کے حق میں حسن نیت ، قلت طبع اور کثرت درع اختیار کر۔
دوسروں کی حاجت کو اپنی حاجت پر مقدم رکھنے سے انسان لوگوں کی جان کا مالک ہو سکتا ہے۔ اور رذیل کاموں سے پر ہیز کرنے پر عیب لگانے والوں کی زبان سے بیچ سکتا ہے۔
جو شخص ادب سے خالی اور لہو ولعب کی طرف مائل ہو وہ رئیس و سردار نہیں ہو سکتا۔
عام لوگوں کے اخلاق کے مطابق ان کے ساتھ خلق کر ، مگر افعال میں ان سے الگ رہو۔
جو شخص لوگوں کے ساتھ نیک سلوک کرتا ہے۔ اس کی شہرت اور ناموری دور تک پہنچ جاتی ہے اور اس کا ذکر خیر ہر جگہ مذکور رہتا ہے۔
اگر آدمیوں کے اخلاق آپس میں ملتے جلتے ہوں تو یہ اندیشہ نہیں ہوتا کہ کوئی کسی کو نقصان پہنچائے گا۔
زیادہ ہنسی کرنے سے ہم نشین لوگ متوحش ہو جاتے ہیں اور اس سے باعزت لوگوں کے اخلاق پر دھبہ آجاتا ہے۔
مکارم اخلاق ایثار کے بغیر کامل نہیں ہوتے۔
خندہ پیشانی سے پیش آنے والا اس ایثار کرنے والے سے بہتر ہے۔ جو ترش روئی سے پیش آئے۔
ہر دن کی شام مکارم اخلاق میں تمام کرو
جو لوگ غافل ہوئے پڑے ہیں، صبح سویرے ان کی حاجت روائی کا انتظام کرو۔
حسن خلق نہایت اچھا ساتھی اور غرور و تکبر اندرونی بیماری ہے۔
حسن خلق ایک گونہ بخشش اور عطا ہے اور کسی چیز کو اچھی طرح چھوڑ دینا ایک قسم کی راحت ہے۔
آدمی کا خط اس کے فضل و کمال کی کسوٹی اور بزرگی کی جانچ کا ذریعہ ہے۔
بہت سے پست درجہ لوگ ایسے ہیں کہ حسن خلق کے بدولت وہ بلند مدارج پر پہنچ گئے
بہت سے عالی مرتبہ اشخاص ایسے ہیں کہ حماقت کی وجہ سے نہایت نیچے گر گئے۔
حسن خلق تمام نیکیوں کا سر ہے اور اچھی طرح کشادہ پیشانی رہنا شریفوں کی خصلت ہے۔
حسن ادب نہایت بہتر نسب اور بہت بزرگ حسب ہے۔
حسن خلق محبت پیدا کرتا اور دوستی کو بڑھاتا اور مضبوط کرتا ہے۔
حسن خلق بہترین حصہ اور نہایت اچھی خصلت ہے
حسن ظن گناہوں کے ہار بننے سے نجات بخشتا ہے۔
مجھے اس شخص کی حالت پر تعجب ہے جو اللہ تعالی کی امید رکھتا ہے اور اپنے ماتحتوں پر رحم نہیں کرتا۔
نیک سلوک کرنے سے آدمی غلام ہو جاتا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top