Welcome to this beautiful journey of hazrat ali quotes about haq in urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about hazrat ali quotes. These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.
hazrat ali quotes about haq in urdu
حق و باطل کو پہچانو ۔ باطل کی مخالفت اور حق کی موافقت سے رہو۔
حق پرست بنو اور اپنے باطل پر تیز گام نہ ہو۔
جو شخص حق پر عمل کرتا ہے وہ دارین کی بہبودی اور فلاح پاتا ہے۔
جو شخص حق کا مقابلہ کرتا ہے وہ بالآخر مغلوب و ملعون ہو جاتا ہے۔
جو شخص حق بات پر کار بند ہوتا ہے، وہ ایک بیش بہا قیمت پاتا ہے۔
جو شخص اللہ تعالی کو فریب دیتا ہے، وہ خود فریب میں آجاتا ہے اور جو حق کا مقابلہ کرتا ہے وہ منہ کی کھاتا ہے۔
جس کی غرض باطل پرستی ہوتی ہے، وہ کبھی حق کو نہیں پاتا اگر چہ وہ آفتاب سے بھی زیادہ مشہور ہو۔
جو شخص خواہش کے خیال سے چیزوں کو دیکھتا ہے وہ راہ حق سے دور جارہتا ہے۔
جو شخص حق کا مقابلہ کرتا ہے وہ ضعیف اور کمزور ہو جاتا ہے۔
حق ایک روشن چیز ہے جو لوگوں کی رو رعایت سے پاک ہے۔
نجات اور سلامتی ان لوگوں کا حق ہے جو حق سے زیادہ محبت کرتے ہیں اور نہ عداوت رکھتے ہیں۔
حق کہہ گو تیری خواہش اور مرضی کے خلاف ہو مگر اس کو ہاتھ سے نہ چھوڑ اور اپنی آخرت کو دنیا کے عوض فروخت نہ کر۔
حق کے سوا کسی چیز کے ساتھ مانوس نہ ہو اور باطل کے سوا کسی چیز سے نفرت نہ کر۔
حق کو لوگوں کے ذریعہ مت پہچانو بلکہ حق کے ساتھ اہل حق کو پہچانو۔
حق اہل باطل کے حق میں ایک قاطع تلوار اور اپنے عامل کے لئے باعث نجات اور قائل کے لئے زبردست دلیل ہے۔
جو لوگ حق شناس ہیں۔ ان سے حق بات دریافت کر کے اس پر عمل کر اور فضول جھگڑوں میں نہ پڑ۔
بہتر خزانہ یہ ہے کہ شریف آدمی اپنے ایسے افعال کو ذخیرہ بنائے جو حق کے مطابق ہوں اور بہترین زہد یہ ہے کہ زاہد اپنے زہد کومخفی رکھے۔
اگر تم حق کی نصرت و اعانت میں ایک دوسرے کی مدد نہ چھوڑ دیتے تو باطل کی تو ہین اور اس کے ذلیل کرنے میں مست و کمزور نہ ہو جاتے۔
حق جہاں کہیں ہو اس کو حاصل کرو۔ خواہ کیسی ہی مصائب و سختیوں میں پھنسنا پڑے۔
شریر لوگوں کے پاس بیٹھنے والا بلاؤں اور مصیبتوں سے مامون نہیں رہتا۔
اپنے حقوق لوگوں کے ذمہ ضروری نہ سمجھ بلکہ ان کے حقوق کا خیال رکھ۔
حق کو لازم پکڑ کہ وہ قیامت کے دن اہل حق کے مقام میں تجھے اتارے گا۔
اے لوگو ! حق کی باتیں سنو اور ان کو محفوظ رکھو اور ان کی طرف اپنے دلوں کے کان متوجہ کروتا کہ انہیں سمجھو۔
جو شخص حق کا خلاف کرتا ہے۔ خود اللہ تعالیٰ اس کا مقابلہ کرتا ہے۔
حق پر قائم رہنے سے اللہ تعالی کی مدد ملتی ہے۔ اور خواہش نفس کو قابو میں رکھنے سے انسان ہر ایک عیب گیر کے طعن سے بچ جاتا ہے۔
بے شک تمہیں سیدھا راستہ دکھلایا گیا ہے بشر طیکہ تم اس کے دیکھنے کی کوشش کرو – اور تمہیں حق سنا دیا گیا ہے۔ مگر شرط یہ ہے کہ تم اس کے سننے کی خواہش رکھو اور اگر سیدھی راہ پر آنا چا ہو تو وہ تمہیں بتلا دی گئی ہے۔
حق بات کہنے میں لوگ حجتیں نکالتے ہیں اور باطل کی ایسی تیز چال ہے کہ اسے اکثر لوگ قبول کر لیتے ہیں۔
حق کو لازم پکڑ کہ وہ قیامت کے دن اہل حق کے مقام میں تجھے اتارے گا۔
جو شخص حق سے مدد چاہتا ہے وہ مغلوب نہیں ہوتا اور جو دشمن حق کو اپنی حجت اور دلیل بناتا ہے کوئی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
جو شخص حق پرستی اپنا شعار ٹھہراتا ہے۔ تو سخت سے سخت آدمی اس کے سامنے نرم اور دور کے لوگ اس کے نزدیک ہو جاتے ہیں۔
جو شخص حق کو نقصان پہنچاتا ہے اور اس کی مدد نہیں کرتا تو اسے باطل بلاک و قتل کر دیتا ہے۔
جب حسن پرست لوگ مل جائیں تو اظہار حق میں توقف نہ کر۔
ہر حال میں حق کی طرف رجوع کرنا چاہیے کیونکہ جو شخص حق سے جدا ہوتا ہے وہ ہلاک ہو جاتا ہے اور ہمیشہ انصاف اور عدل کو اپنی سواری بنانا چاہیے کیونکہ جو شخص ان میں پڑتا ہے وہ ان میں پورا مصروف ہو جاتا ہے۔
اے مومن تیرا حق کی طرف لوٹ آنا باطل میں ترقی کرنے سے اچھا ہے۔
جو شخص ایسے شخص کے حق کو ادا کرتا ہے جو اس کا حق ادا نہیں کرتا وہ اس کو اپنا غلام بنا لیتا ہے۔
عقل حق کی پیغام رساں ہے اور زمانے کے پل پل کے اندر آفات چھپی ہیں۔
جو شخص حق کا مخالف ہو اس کے خلاف رہ اور اس کو اس کے خیال میں چھوڑ دے اور اپنا رشتہ تعلق کسی دوسرے سے پیدا کر۔
حق سے گو نقصان اور ضرر ہو اور باطل سے اگر چہ خوشی ہو مگر وہ ہر حال میں باطل سے اچھا ہے۔
جو شخص حق سے آگے بڑھتا ہے، اس پر سب راہیں تنگ ہو جاتی ہیں۔
حق نہایت زبر دست مددگار اور معاون ہے اور توفیق الہی کا نہ ہونا جہالت ہے۔
حق نہایت روشن راستہ اور سچائی بہت اچھا رہنما ہے۔
سجدہ نفسانی یہ ہے کہ تمام فانی چیزوں سے دل اٹھا کر اپنی ہمت باقی رہنے والی چیزوں کی طرف لگائے، غرور وتکبر وحمیت کو بالائے طاق رکھے اور دنیا کے تمام علاقے چھوڑ کر اخلاق نبوی سے آراستہ ہو۔
بے شک میں حق کے راستے پر ہوں اور ہمارے مخالف باطل کے گڑھے (گمراہی) میں ہیں۔
سیدھے راستہ پر چلنے میں راستہ بھولنے کا ڈر نہیں ہے۔
حق اور باطل دونوں اکٹھے نہیں ہوتے اور سختی و نرمی دونوں یک جا نہیں ہوتے۔
حق اچھی راہ اور رفق (نری ) اچھا رفیق ہے۔
تجھے صرف حق کے ساتھ مانوس اور باطل سے متوحش ہونا چاہیے۔