hazrat ali quotes about heart (Dil) in urdu

hazrat ali quotes about heart (Dil) in urdu

Welcome to this beautiful journey of hazrat ali quotes about heart (Dil) in urdu. Throughout this article, you will find many golden Quotes about hazrat ali quotes. These are Quotes that will make you and your friends a beautiful world. Impress yourself and your friends by reading these Quotes and sharing them with your friends.

hazrat ali quotes about heart (Dil) in urdu

ان دلوں کو بھی آرام دو۔ ان کے لئے حکمت آمیز کام تلاش کرو۔ کیونکہ جسموں کی طرح دل بھی تھکتے اور اکتا جایا کرتے ہیں۔
جب کوئی بات آدمی دل میں پوشیدہ رکھتا ہے تو زبان سے اس کے اشارے مل جاتے ہیں، چہرہ کے اتار چڑھاؤ سے معلوم ہو جاتا ہے۔
بے شک لوگوں کے دل برتنوں کی مثل ہیں پس ان میں سے بہتر وہ ہے جو اچھی باتیں محفوظ رکھتا ہے۔
بے شک دلوں میں برے برے خیالات گزرتے ہیں مگر سلیم عقلیں ان سے باز رہتی ہیں۔
بے شک ایمان کا ٹھکانا دل ہے۔
بے شک آدمیوں کے دل کسی وقت کار خیر کی طرف متوجہ اور راغب اور کسی وقت اس سے کنارہ کش ہوتے ہیں پس تمہیں لازم ہے کہ جب تمہارا دل کسی کار خیر کی طرف راغب ہوا اور متوجہ ہو تو اسے پورا کرو اور اگر اس سے متنفر ہو تو اسے مجبور کرو کہ وہ حق کے حکم پر سر تسلیم خم کرے۔
بے شک جو کوئی اپنے دل کی آنکھ سے دیکھ کر کام کرتا ہے وہ ہر ایک کام کو اس طرح شروع کرتا ہے کہ وہ پہلے دیکھتا ہے کہ وہ کام اس کے لئے مضر یا اس کے حق میں مفید ہے۔
بے شک دل بھی غور و فکر کرنے سے اسی طرح تھک جاتے ہیں جس طرح کہ آدمیوں کے بدن کام کاج سے تھک جاتے ہیں۔ پس چاہیے کہ ان کو علم و حکمت کی عجیب و غریب باتوں کی طرف متوجہ کیا جائے جس سے یہ خوش و شادماں ہو جائیں۔
بے شک اللہ تعالیٰ نے اپنی یادوں کو دلوں کا صیقل بنایا ہے جو دل اندھے ہوں وہ اس سے بینا ہو جاتے ہیں اور جن میں بہرہ پن ہو ان کو قوت سماعت حاصل ہو جاتی اور جن دلوں میں سرکشی اور رعونت کا مادہ ہو وہ تابع بن جاتے ہیں۔
جو شخص زیادہ ہنستا ہے اس کا دل مردہ ہو جاتا ہے اور جو اپنے غصے کو نہیں روکتا وہ جلد بلاک ہو جاتا ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہے اللہ تعالی اس کے دل کو زندہ اور اس کی عقل کو روشن کر دیتا ہے۔
جس شخص کے دل میں کجی پیدا ہو جاتی ہے تو نیکی اس کے نزدیک ہدی اور بدی اس کی نظر میں نیکی معلوم ہوتی ہے۔
جو شخص اپنی آنکھیں نیچی رکھتا ہے وہ اپنے قلب کو راحت و آرام میں رکھتا ہے۔
جس شخص کو تیرے نقصان سے نفع ہو سکتا ہو وہ ہمیشہ تجھ سے دل میں برائی رکھے گا۔
جس شخص کے دل میں خوف اللہ موجود رہتا ہے اس کے دوسرے اعضاء میں بھی عجز و انکسار کے آثار نمودار ہو جاتے ہیں۔
جس شخص کے دل میں رحم جاگزیں نہیں ہوتا، وہ اپنی محتاجی کے وقت دوسروں کے رحم سے محروم ہوتا ہے۔
جس شخص کا دل کسی امر کا یقین نہیں کرتا تو وہ کام اس سے درستی کے ساتھ سرانجام نہیں پاتا۔
اگر زمین کی خبر گیری نہ ہو تو وہ پرانے کپڑوں اور ویران مکانوں کی مثل بیکار ہو جاتی ہے۔
دل، دانائی کا سر چشمہ اور کان اس کو پہنچانے والے ہیں۔
قناعت سے آدمی کا دل غنی اور مال داری سے سخت ہو جاتا ہے۔
دل میں کھوٹ رکھنے سے عیب اور برائی پروان چڑھتے ہیں۔
آنکھوں کا بیدار رکھنا مگر دل کا غافل ہونا کچھ مفید نہیں۔
آدمی کی قدر اس کے دو چھوٹے اعضاء یعنی دل اور زبان سے ہوتی ہے۔ اگر بات کرے تو زبان کے زور سے، اور اگر میدان جنگ میں آئے تو بہادری سے۔
سخت دلی سے بڑھ کر کوئی خصلت زیادہ کمینی اور خراب نہیں اور شہوت پرستی سے بڑھ کر کوئی فتنہ عظیم اور باعث عذاب نہیں ۔
انسان کی نظر اس کے دل کو جدھر چاہے کھینچ لے جاتی ہے۔ جو مضامین دل میں آتے ہوں ان کے محفوظ رکھنے کا طریقہ باہمی گفتگو اور بحث مباحثہ ہے۔
خوشی ہے اس شخص کے لئے جو اپنے دل کو فکر کے ساتھ اور زبان کو ذکر کے ساتھ مشغول رکھے۔
نہایت خوشی ہے ان لوگوں کے لئے جن کے دل اللہ تبارک و تعالیٰ کی محبت میں مگن ہیں اور نہایت خوشی ہے اس شخص کے لئے جو اپنے پروردگار کی اطاعت کی حفاظت کرے۔
دلوں کی زینت اخلاص ایمان اور اسلام کی زینت عمل احسان ہے۔
اپنے دل کو وعظ و نصیحت سے زندہ، زہد سے مردہ، یقین سے مضبوط اور حوادث دنیا پر نظر کرنے سے باخبر بنا۔
پائجامہ یا تہہ بند ٹخنوں سے اونچا رکھ اس سے بدن اور کپڑے صاف رہیں گے اور دل اللہ تعالیٰ سے یقیناً خائف ہوگا۔
پر ہیز گاروں کے دل دنیا میں ہمیشہ غمگین رہتے ہیں اور لوگ ان کی تکلیف اور شر سے محفوظ رہتے ہیں۔
جو دل دنیا کے عاشق و شیدا ہیں۔ ان پر تقویٰ اور پر ہیز گاری حرام ہو کر رہ جاتی ہے۔
کان سے سننے کا کچھ نفع نہیں جب کہ انسان کا دل غافل ہو۔
اپنے دل کو برائیوں کے میل سے پاک رکھوتا کہ تمہاری نیکیوں میں اضافہ ہو۔
کسی دل میں حکمت اور شہوت دونوں اکٹھی جمع نہیں ہوتی ہیں اور عصمت کے بغیر علم و حکمت کچھ کام نہیں آتے۔
بدن کی صحت نہایت مبارک لیکن دل کی صحت بہترین ذخیرہ ہے۔
جس شخص کا دل مردہ ہو جاتا ہے وہ دوزخ میں داخل ہوگا۔
اگر تیری صورت تو انسان کی ہے اور دل حیوانوں کے دل کے موافق تو یہ اچھا نہیں ہے۔
پاک بندوں کے دل اللہ تعالی کے نظر کرنے کی جگہ ہیں۔
آدمیوں کے دلوں میں ایک طرح کی وحشت ہوتی ہے اور جس شخص کے ساتھ ان کو الفت ہو اس کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔
تمام دلوں میں سب سے افضل وہ دل ہے جو اللہ تعالی کے احکام اور اس کی وعید سمجھ کر اس کا خوف کرے اور سب سے بڑا عالم وہ ہے جو علم کا شیدا ہو۔
بے شک میرے خالق نے مجھے سمجھ دار دل اور بولنے والی زبان عطا فرمائی ہے۔
دل کی درستی صحت و بصیرت کی دلیل اور برہان ہے اور ظاہر کی درستی باطن کی درستی کا عنوان ہے۔
زیادہ دل لگی کرنے والے سے واقعی سچی باتیں بھی بیکار ہو جاتی ہیں۔
وہ کان بہرے ہیں۔ جو اللہ تعالیٰ کی طرف پکارنے والے کی آواز نہیں سنتے اور وہ دل بہرا ہے۔ جس کے کان اللہ تعالیٰ کے احکام محفوظ نہیں رکھتے۔
بیکاری سے انسان کے دل میں طفلانہ اور عاشقانہ خیالات پیدا ہو جاتے ہیں۔ اور آدمیوں کے ساتھ جھگڑا اور اختلاف رکھنے سے ناموافقت پیدا ہو جاتی ہے۔
صحیح و سلامت دل شہادت میں فصیح زبانوں سے اچھے ہیں۔
کلام کے بیٹھنے کی جگہ دل، اس کے نگاہ رکھنے کا مقام فکر، اس کو ادا کرنے والی عقل، اس کو ظاہر کرنے والی زبان، اس کا جسم حروف ، اس کی روح معنی، اس کا زیور اعراب اور اس کی درستی صدق اور صواب ہے۔
لوگوں کو تکلیف نہ دینے سے دشمنوں کے دل بھی صاف ہو جاتے ہیں۔
اہل بدعت کا دل بس ایسا ہے جیسا خالی زمین کہ اس میں جو چیز ڈالی جائے اسے قبول کر لیتی ہے۔
جو چیز فوت ہو جائے دل میں اس کا غم نہ رکھ۔ ورنہ دوسری چیزوں کے حاصل کرنے کی تیاری سے روک دے گا۔
جب کہ دل خالی اور کمزور ہو تو بدن کی موٹائی اور لمبائی کچھ کام نہیں آتی۔
سچی بات کا دلوں پر ضرور اثر ہوتا ہے۔
دلوں میں کئی خراب خیال پیدا ہوتے ہیں۔ مگر سلیم عقلیں ان کو دور کر دیتی ہیں۔
اللہ تعالیٰ وہ سچا معبود ہے۔ کہ سلسلہ ہستی میں اس کی قدرت کے آثار اس کے وجود پر ایسی زبردست دلیل ہیں کہ منکروں کے دل بھی اسے تسلیم کرتے ہیں۔
جس شخص کے دل میں اللہ تعالی کا علم جاگزیں ہوتا ہے تو اس کے قلب میں استغنا کی صفت قرار پذیر ہو جاتی ہے۔
انسان کے بدن میں ایک ایسا ٹکڑا ہے جو تمام بدن سے افضل ہے اسے قلب یا دل کہتے ہیں اس میں حکمت اور جہالت دونوں کے مواد اور قوتیں موجود ہیں ۔
اپنے دل کو اللہ تعالی کے سامنے جھکاؤ کیونکہ جس کا دل اللہ تعالیٰ کے سامنے جھکتا ہے اس کے سب اعضاء اس کے سامنے جھکے رہتے ہیں۔
دلوں کی آبادی عقل مندوں کے ساتھ میل جول رکھنے سے حاصل ہوتی ہے۔
رعیت کے دل ان کے محافظ بادشاہ کے خزانے ہیں پس انصاف یا ظلم جو کچھ ان میں ودیعت رکھتا ہے اس کو پالیتا ہے۔ یعنی ان سے جب برتاؤ کرتا ہے اس کا نتیجہ دیکھ لیتا ہے۔
سب سے اچھا وہ شخص ہے، جس کا نفس دنیا سے متنفر، اس کا دل اس کی رغبت سے خالی ہو۔
دل زبان کا خزانچی ہے اور زبان دل کی ترجمان ہے۔
سب سے برا دل وہ ہے جو ایمان میں شک لائے اور سب سے برا حسن وہ ہے جو دے کر جتلائے۔
پاک بندوں کے دل اللہ تعالی کے نظر کرنے کی جگہ ہیں۔
جب آدمی کے دل میں کسی مرغوب چیز کی قدر بڑھ جاتی ہے تو اس کے گم ہونے پر آدمی بری سوچ بچار میں پڑ جاتا ہے۔
آنکھ دل کی پیغام رساں ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top